پاکستان اور بھارت کی افواج کے درمیان متنازعہ کشمیر کو تقسیم کرنے والی حد بندی لائن پر بدھ اور جمعرات کے روز گولہ باری کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں، بھارتی ذرائع کے مطابق، ’’ایک بھارتی فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوئے‘‘۔
گولہ باری کے تبادلے کے باعث سرحدی دیہات کے رہنے والوں میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا۔
جنگ بندی لائن کے قریبی قصبے چکوٹھی کے تاجر راجہ قاصد نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ بدھ کی رات کو ’ایل او سی‘ پر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا، جبکہ جمعرات کو بھی بھاری ہتھیاروں سے گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
انہوں نے بتایا کہ رات کے وقت چکوٹھی سیکٹر میں انتباہی گولے فضا میں چھوڑے جاتے رہے۔
جمعرات کے روز بھی مخالف افواج کے درمیان کپواڑہ سیکٹر میں بھی فائرنگ کے تبادلے کے دوران، بتایا گیا ہے کہ ’’ایک بھارتی سپاہی ہلاک ہوا‘‘۔
پاکستان آرمی کی طرف سے گولہ باری کے تبادلے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ بدھ کے روز پانڈو سیکڑ میں فائرنگ سے سرحدی دیہات میں ایک گھر تباہ ہوا۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے حکام کے مطابق، چکوٹھی، اوڑی پانڈو سیکٹر میں دو دن سے جاری گولہ باری کے باعث سری نگر اور مظفرآباد کے درمیان ’ایل او سی‘ کے دونوں اطراف تجارت معطل کردی گئی۔
جنگ بندی لائن آرپار سفر اور تجارت کے نگران ادارے، ’ٹاٹا‘ کے سربراہ طاہر حمید نے بتایا ہے کہ بھارتی کشمیر کے حکام کی طرف سے فائرنگ کی وجہ سے جمعرات کے روز تجارت معطل کی گئی۔
پاکستان اور بھارت کی افواج کے درمیان متنازعہ کشمیر کو تقسیم کرنے والی تقریباً 750 کلومیٹر طویل جنگ بندی لائن پر اکثر فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے؛ اور دونوں ملک فائر بندی کے باہمی معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔
کشمیر کے تنازعہ پر دونوں ملکوں کے درمیان دو جنگیں ہو چکی ہیں اور اس تنازع کی وجہ سے دونوں ہمسایہ ملکوں کے تعلقات شروع ہی سے کشیدگی کا شکار رہے ہیں۔