بھارتی حکام نے کہاہے کہ ان کے ملک میں 50 سینٹ روزانہ کمانے والا شخص اپنی زندگی کی بنیادی ضروریات پوری کر سکتا ہے اوراسے غریب افراد میں شمار نہیں کیا جاسکتا۔
منگل کے روزمنصوبہ بندی کمیشن کے حکام نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ دیہات میں رہنے والا ہر وہ شخص ، جس کی آمدنی 50 سینٹ روزانہ ہے ،یا شہری علاقے میں 65 سینٹ روزانہ کمانے والے شخص کو اس امداد کی ضرورت نہیں ہے جو حکومت خط غربت کے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کو فراہم کرتی ہے۔
کمیشن کا دعویٰ ہے کہ بھارت میں آمدنی کی یہ سطح خوراک، تعلیم اور صحت کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔
خط غربت کی موجودہ سطح بھارت میں مقرر کردہ پہلی سطح سے اونچی ہے۔ اس سے قبل دیہی علاقوں میں 31 سینٹ اور شہری علاقوں میں54 سینٹ روزانہ حاصل کرنے والے افراد خط غربت سے اوپر زندگی گذارنے والے افراد میں شامل تھے۔
ناقدین نے منصوبہ بندی کمیشن کی مقرر کردہ خط غربت کی نئی سطح کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت اس طرح کے اعدادوشمار کے ذریعے ملک میں غریبوں کی تعداد میں کمی ظاہر کرنا چاہتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کمیشن کو ملک میں افراط زر میں اضافے کے رجحان کی مطابقت سے ، جو اس وقت تقریباً پونے دس فی صدہے، غربت کے متعلق اعدادوشمار درست کرنے کا حکم دیا ہے