بھارتی حکومت کا کہنا ہےکہ گزشتہ ماہ مارچ میں ملک میں افراطِ زرکی شرح 9 فی صد ریکارڈ کی گئی جو ظاہر کیے گئے اندازوں سےکہیں زیادہ ہے۔
بھارت کے کاروباری حلقے مارچ کے مہینے میں افراطِ زر کی شرح 8 فی صد کے لگ بھگ رہنے کا امکان ظاہر کر رہے تھے۔ تاہم جمعہ کو جاری کیے گئے سرکاری اعدادو شمار میں یہ اندازے غلط ثابت ہوئے۔ افراطِ زر کی شرح میں اضافے کی بنیادی وجہ پیٹرولیم کی قیمتوں اور پیداواری لاگت میں اضافے کو قرار دیا جارہا ہے۔
بھارت حکومت نے مزید کہا ہے کہ رواں سال جنوری کےمہینے میں افراطِ زر کی شرح 32ء8 رپورٹ کی گئی تھی جو غلط تھی۔ نئےاعدادوشمار کےمطابق جنوری میں یہ شرح 35ء9 رہی۔
ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ افراطِ زر کی شرح میں حالیہ اضافے سے بھارت کے مرکزی بینک پر شرحِ سود میں اضافہ کرنے کیلیے دباؤ بڑھ جائے گا۔