بھارت نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے خلاف کارروائی کی قرارداد کی مخالفت پر چین سے احتجاج کیا ہے۔
بھارت نے ممبئی حملوں کے مبینہ منصوبہ ساز ذکی الرحمن لکھوی کو رہا کیے جانے پر پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے کی تجویز اقوام متحدہ میں پیش کی تھی جس پر چین کے اعتراض کے بعد کارروائی نہیں ہو سکی۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے اس معاملے پر اپنے تحفظات سے چین کی اعلیٰ قیادت کو آگاہ کیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ کا کہنا ہے کہ بھارت نے لکھوی کی رہائی پر اقوام متحدہ کی کمیٹی کے سامنے اس کے "قانون 1267 کے تحت" معاملہ اٹھایا تھا اور "ہم نے کمیٹی کے دیگر ارکان سے بھی اس پر بات کی۔"
سلامتی کونسل کی کمیٹی کا اجلاس بھارت کی درخواست پر مدعو کیا گیا جس میں بھارت کی تجویز پر پاکستان سے لکھوی کی رہائی پر وضاحت طلب کی جانی تھی۔ لیکن چین نے یہ کہہ کر اس کی مخالفت کی ہے بھارت نے اس معاملے پر مکمل معلومات فراہم نہیں۔
چین سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے اور اس بنا پر وہ ویٹو کا حق بھی رکھتا ہے۔ چین کے اعتراض پر اس تجویز کے بارے میں مزید کارروائی روک دی گئی۔
ذکی الرحمن لکھوی کو بھارتی شہر ممبئی میں 2008ء میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں پاکستان نے گرفتار کر کے اپنے ہاں مقدمہ شروع کر رکھا ہے۔
گزشتہ سال کے اواخر میں ایک پاکستانی عدالت نے ذکی الرحمن لکھوی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس پر اُس وقت بھی بھارت نے شدید احتجاج کیا تھا۔
پاکستانی حکام نے لکھوی کی رہائی کے فوری بعد ہی انھیں خدشہ نقض امن عامہ کے قانون کے تحت ایک ماہ کے لیے نظر بند کر دیا اور اس نظر بندی میں تین بار توسیع کی گئی۔
اپریل میں ان کی نظر بندی میں مزید توسیع نہ کرتے ہوئے انھیں عدالت نے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
پاکستان کا موقف رہا ہے کہ وہ ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث اپنے ہاں قید افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرتا چلا آ رہا ہے لیکن بھارت کی طرف سے اس سلسلے میں شواہد اور مکمل تفصیلات فراہم نہ کیے جانے کے بعد یہ معاملہ طوالت اختیار کر رہا ہے۔
26 نومبر 2008ء کو ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں غیر ملکیوں سمیت 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
بھارتی سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں یہاں حملہ کرنے والے نو دہشت گرد مارے گئے جب کہ اجمل قصاب نامی ایک حملہ آور زندہ پکڑا گیا۔ اس پر مقدمہ چلائے جانے کے بعد بھارت میں اسے پھانسی دی جا چکی ہے۔