بھارت میں ایک ریل گاڑی اور رکشے کےتصادم میں بچوں سمیت کم ازکم 21 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" کو ریلوے حکام نے منگل کو بتایا کہ یہ واقعہ پیر کو دیر گئے مشرقی ریاست بہار کے علاقے سیمارا میں پیش آیا۔
حکام کے مطابق مقامی طور پر ٹیمپو کہلانے والے رکشے میں سوار افراد موتی ہاری کے ایک مندر سے خصوصی عبادت کے بعد واپس جا رہے تھے کہ ریلوے کراسنگ پر پھاٹک کھلا ہونے کی وجہ سے ریل گاڑی کی زد میں آگئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ 19 افرا موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جن میں آٹھ بچے اور چھ خواتین بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں سے دو نے اسپتال پہنچ کر دم توڑا۔
وزیراعظم نریندر مودی نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی ریل کا نظام دنیا کے بڑے ریلوے نیٹ ورکس میں ہوتا ہے جہاں روزانہ تقریباً دو کروڑ تیس لاکھ سے زائد افراد ریل گاڑی پر سفر کرتے ہیں۔
یہاں ریل گاڑی کے حادثات کوئی غیر معمولی بات نہیں جن کی عمومی وجہ ریل اور لائنوں کی ناقص دیکھ بھال اور انسانی غلطی بتائی جاتی ہیں۔
رواں سال مئی میں ریاست اترپردیش کے ایک اسٹیشن پر کھڑی مال بردار گاڑی سے مسافر ٹرین کی ٹکر سے کم ازکم چالیس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔