بھارت کی ان چار ریاستوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں جہاں مون سون بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلابوں سے تقریباً 200 افراد ہلاک اور دس لاکھ سے زیادہ کو اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
ملک کے مغرب اور جنوب میں واقع کیرالا، کرناٹک، گجرات اور مہاراشٹر کی ر یاستوں کو شدید بارشوں اور دریاؤں میں طغیانی آنے سے نقصان پہنچا ہے۔
اپنی سمندری تفریح گاہوں کے باعث سیاحوں میں مقبول ریاست کیرالا ان علاقوں میں شامل ہے جسے طغیانیوں سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ وہاں ہلاک ہونے والوں کی تعداد پیر کے روز 76 تک پہنچ گئی تھی، جب مزید 116 افراد باقی تین ریاستوں میں ہلاک ہو ئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے امدادی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تباہ ہونے والی عمارتوں کا ملبہ ہٹائیں گی، ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
سیلاب سے بہہ جانے والی ایک سٹرک پر پھنسے ہوئے تقریباً 125 افراد کو بھارتی ایئر فورس نے فضائی ذریعے سے نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچا دیا ہے۔
متاثرہ علاقوں میں کئی مقامات پر بارشوں کا زور ٹوٹ گیا ہے اور سیلاب کی شدت میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں لاپتا ہونے والے افراد کی تلاش اور امدادی سرگرمیوں میں اضافہ کرنا پڑے گا۔
ایک جانب جہاں پانی کے بحران سے متاثرہ بھارت کو مون سون کی بارشوں کی اشد ضرورت ہے وہیں یہ بارشیں ہر سال ملک بھر میں سینکڑوں زندگیوں کو نگل لیتی ہیں۔
پچھلے سال بھی کیرالا پورے بھارت میں شدید بارشوں اور طغیانیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا اور ایک اندازے کے مطابق وہاں 450 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔