رسائی کے لنکس

بھارتی یوم جمہوریہ، فوجی طاقت و ثقافتی رنگارنگی کا مظاہرہ


بھارتی یوم جمہوریہ
بھارتی یوم جمہوریہ

پریڈ کے دوران مسلح افواج نے اپنے ہتھیاروں کا مظاہرہ کیا جِن میں بیٹل ٹینک ’اَرجُن‘، سپر سونک کروز میزائل ’براہموس‘، ملٹی بیرل راکیٹ سسٹم ’پِناکا‘، آئی این ایس کا مِنی ورژن ’وِکراما دتیا ‘ اور موبائل انٹی گریٹڈ نیٹ ورک ’ٹرمینل‘ قابلِ ذکر ہیں

بھارت نے ہفتے کے روز اپنا چھیاسٹھواں یوم ِجمہوریہ منایا، جِس موقع پر ملک کی مختلف ریاستوں میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

اصل تقریب کا انعقاد وفاقی دارالحکومت نئی دہلی میں انڈیا گیٹ پر ہوا جہاں فوجی طاقت اور ثقافتی رنگارنگی کا مظاہرہ کیا گیا۔

راج پتھ سے تاریخی لعل قلعہ کے آٹھ کلومیٹر کے راستے پر نکالی جانے والی پریڈ کی صدرِ جمہوریہ پرنب مکھرجی نے سلامی لی۔

یوم جمہوریہ تقریب کے مہمان خصوصی بھوٹان کے بادشاہ جِگمے کھیسر نامیئل وانگ چُک تھے، جب کہ نائب صدر حامد انصاری، وزیر اعظم من موہن سنگھ، وزیر دفاع اے کے اینٹونی، حکمراں اتحاد کی سربراہ سونیا گاندھی، قائد حزبِ اختلاف سوشما سوراج اور دیگر شخصیات پریڈ دیکھنے کے لیے موجود تھیں۔

پریڈ کے دوران مسلح افواج نے اپنے ہتھیاروں کا مظاہرہ کیا جِن میں بیٹل ٹینک ’اَرجُن‘، سپر سونک کروز میزائل ’براہموس‘، ملٹی بیرل راکیٹ سسٹم ’پِناکا‘، آئی این ایس کا مِنی ورژن ’وِکراما دتیا ‘ اور موبائل انٹی گریٹڈ نیٹ ورک ’ٹرمینل‘ قابلِ ذکر ہیں۔

اِس موقع پر پورے شہر میں غیر معمولی حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔

تقریباً 25000جوانوں کو، جِن میں نیشنل سکیورٹی گارڈز کے مشاق نشانے باز اور نیم مسلح دستوں کے جوان بھی شامل ہیں تعینات کیا گیا تھا۔

راج پتھ سے لعل قلعہ تک کے راستے کی نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی اور کثیر منزلہ عمارتوں پر طیارہ شکن توپیں نصب کی گئی تھیں۔

دہلی پولیس کے ایک سینئر عہدے دارکے مطابق، دہشت گردانہ خطروں سے نمٹنے کےلیے خاص انتظام کیا گیا تھا۔

اِس کے علاوہ دہلی میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی پوری طرح چیکنگ کی جارہی تھی۔ انڈیا گیٹ کے آس پاس جمعے کی شام چھ بجے سے اور پریڈ روٹ پر ہفتے کی صبح چار بجے سے ٹریفک بند کر دیا گیا تھا۔
  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG