رسائی کے لنکس

بھارت کا بالاجی مندر، جہاں لوگ امریکی ویزا ملنےکی دعا مانگنے جاتے ہیں


بھارتی شہر حیدرآباد کے قریب واقع چلکور بالاجی مندر، ویزا مندر کے نام سے شہرت رکھتا ہے۔ یہاں آنے والے اکثر عقیدت مند عموماً امریکہ کے ویزے کی خواہش کے ساتھ آتے ہیں۔ 24 جولائی 2024
بھارتی شہر حیدرآباد کے قریب واقع چلکور بالاجی مندر، ویزا مندر کے نام سے شہرت رکھتا ہے۔ یہاں آنے والے اکثر عقیدت مند عموماً امریکہ کے ویزے کی خواہش کے ساتھ آتے ہیں۔ 24 جولائی 2024
  • بھارتی شہر حیدر آباد کے قریب واقع بالاجی مندر، ویزا مندر کے نام سے بھی معروف ہے۔
  • اس مندر میں نہت سےلوگ امریکی ویزے کی خواہش کے ساتھ جاتے ہیں۔
  • مندر کے بچاری گوپال کرشنا کا کہنا ہے کہ جو سخت محنت کرتے ہیں اور بالاجی پر مکمل بھروسہ کرتے ہیں، ان کی خواہش پوری ہو جاتی ہے۔
  • تیز رفتار معاشی ترقی کے باوجود آج بھی امریکہ جانا زیادہ تر بھارتیوں کا خواب ہے۔

بھارت کا ایک مندر ایسا بھی ہے جو عقیدت مندوں کے خیال میں انکو امریکہ کے ویزے کی خوش خبری دیتا ہے۔ یہاں روزانہ تقریباً ایک ہزار عقیدت مند اپنی آنکھوں میں مستقبل کے خواب بسائے اس امید کے ساتھ آتے ہیں کہ ان کے خوابوں کو تعبیر مل جائے گی۔

امریکہ کے ویزے کے لیے شہرت رکھنے والے اس مندر کا نام شری چلکور بالاجی مندر ہے اور یہ بھارت کی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدر آباد کے قریب واقع ہے۔

امریکہ جانے کی خواہش رکھنے والوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ بالا جی کی خوشنودی کے لیے عبادت کریں اور یہ وعدہ کریں کہ جب ان کی خواہش پوری ہو گی تو وہ یہاں حاضری دیں گے۔

مندر میں آنے والی ستویکا کونڈاسولا نے اے ایف پی کو بتایا کہ میرا خاندان امریکہ میں رہتا ہے۔ ہماری فیملی کا کوئی بھی فرد جب بھارت میں آتا ہے تو اس مندر میں ضرور حاضری دیتا ہے۔

عقیدت گزار بالاجی مندر کے احاطے کے ایک درخت پر سرخ رنگ کے دھاگے باندھ رہے ہیں۔ 24 جولائی 2024
عقیدت گزار بالاجی مندر کے احاطے کے ایک درخت پر سرخ رنگ کے دھاگے باندھ رہے ہیں۔ 24 جولائی 2024

ستویکا کی عمر 22 سال ہے اور وہ اپنی ماسٹر ڈگری کی تعلیم شروع کرنے کے لیے اس ہفتے نیویارک جا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بالاجی کو شکریہ کہنے کے لیے آئی ہیں۔

یونیورسٹی میں اپنے داخلے کی بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے داخلہ اپنی قابلیت کی بنا پر ملا ہے، لیکن امریکہ جانے کے لیے خوش قسمتی کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ میرا عقیدہ ہے کہ اس میں بالاجی نے میری مدد کی ہے۔

بالاجی کے اس مندر کی شہرت بیرون ملک سفر سے جڑی ہے۔

مندر کے بچاری سی ایس گوپال کرشن ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ انہیں 1984 میں مندر کے احاطے کے گرد اپنا گیارہواں چکر مکمل کرنے پر دیوتا کی بشارت ہوئی تھی۔ پھر یہ بات پھیلنے لگی کہ اس مندر میں حاضر ہونے سے خواہشات اور خاص طور پر بیرون ملک سفر کی خواہش پوری ہو جاتی ہے۔

بالاجی مندر کے بچاری گوپال کرشن نے اے ایف پی سے مندر کے بارے میں گفتگو کی۔ 24 جولائی 2024
بالاجی مندر کے بچاری گوپال کرشن نے اے ایف پی سے مندر کے بارے میں گفتگو کی۔ 24 جولائی 2024

پھر رفتہ رفتہ امریکہ جانے کی خواہش رکھنے والے خاص طور پر اس مندر میں آنے لگے اور یہ عبادت گاہ ویزا مندر کے نام سے مشہور ہو گئی۔

بالاجی مندر میں آنے والے عقیدت مند، پجاری گوپال کرشن کی تقلید میں مندر کے گرد گیارہ چکر لگا کر دعا مانگتے ہیں اور جب ان کی خواہش پوری ہو جاتی ہے تو تشکر کے اظہار کے لیے دوبارہ حاضری دیتے ہیں اور 108 چکر لگاتے ہیں۔

گوپال کرشن کہتے ہیں کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ یہاں حاضری دینے سے آپ کی خواہش پوری ہو جائے گی۔ کامیابی حاصل کرنے کے لیے آپ کو سخت محنت کرنی ہوتی ہے۔ بالاجی خود پر مکمل بھروسہ کرنے والوں کی مدد کرتے ہیں۔

بالاجی مندر میں اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے روزانہ ایک ہزار کے لگ بھگ عقیدت مند آتئے ہیں۔ 24 جولائی 2024
بالاجی مندر میں اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے روزانہ ایک ہزار کے لگ بھگ عقیدت مند آتئے ہیں۔ 24 جولائی 2024

بھارت کی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور اس کا شمار دنیا کی پانچویں بڑی معیشت کے طور پر ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ترقی کی رفتار کے پیش نظر آئندہ چند برسوں میں بھارت دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن سکتی ہے۔ لیکن اس کے باوجود امریکہ جانا بھارتیوں کی ایک بڑی تعداد کا خواب ہے۔ 2022 کے اعداد و شمار کے مطابق 13 لاکھ بھارتی نوجوان بیرونی ممالک میں زیر تعلیم تھے جن میں سے ایک تہائی سے زیادہ امریکہ میں تھے۔

ساکشی ساہنی ایک ویزا کنسلٹنٹ ہیں۔ وہ مغربی ممالک جانے والوں کو دستاویزات کی تکمیل میں مدد اور مشورے دیتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکہ اب بھی خوابوں کی سرزمین ہے، اور یہ خواب جلد ٹوٹنے والا نہیں ہے۔

عقیدت گزار مندر کے اندرونی حصے کے ایک مقام پر پھول چڑھا رہے ہیں۔ یہ مندر حیدر آباد سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ 24 جولائی 2024
عقیدت گزار مندر کے اندرونی حصے کے ایک مقام پر پھول چڑھا رہے ہیں۔ یہ مندر حیدر آباد سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ 24 جولائی 2024

ساکشی نے بتایا کہ ویزا کنسلٹنٹ بننے سے پہلے وہ امریکہ میں رہ چکی ہیں۔ اور انہوں نے بھی امریکہ کے ویزے کے لیے بالاجی مندر میں حاضری دی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ ویزے کی مشاورت کے سلسلے میں آنے والوں سے بالاجی مندر میں حاضری دینے کے لیے تو نہیں کہتیں، لیکن اکثر وہ انہیں یہ بتاتے ہیں کہ وہ بالاجی مندر سے ہو آئے ہیں۔

امریکہ کے صدارتی انتخابات نے بھی لوگوں کے لیے بالاجی مندر کی کشش میں اضافہ کر دیا ہے۔ ڈیموکریٹ پارٹی کی ممکنہ صدارتی امیدوار کاملہ ہیرس کی والدہ بھارت کے جنوبی شہر چنئی میں پیدا ہوئیں اور پھر 19 سال کی عمر میں ماسٹرزڈگری کے لیے امریکہ چلی گئیں۔

عقیدت گزار بالاجی مندر کے مخصوص اندورنی حصے کے گرد چکر لگائے کی رسم ادا کر رہے ہیں۔ 24 جولائی 2024
عقیدت گزار بالاجی مندر کے مخصوص اندورنی حصے کے گرد چکر لگائے کی رسم ادا کر رہے ہیں۔ 24 جولائی 2024

بھارت سے تعلق صرف ڈیموکریٹک پارٹی تک ہی محدود نہیں ہے۔ بلکہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے نائب صدر کے لیے جس شخصیت کا انتخاب کیا ہے ان کی اہلیہ اوشا وینس بھارتی نژاد ہیں۔ ان کے والدین کا تعلق اس علاقے سے ہے جو بالاجی مندر سے زیادہ دور نہیں ہے۔

بھارت میں اجے کمار امریکہ کے ساحلی شہر ٹمپا جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے ویزے کے لیے بالاجی مندر پر حاضری دی تھی اور ویزا ملنے کے بعد شکریے کے اظہار کے لیے دوباہ مندر پر آئے تھے۔

انہوں نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں میرے تمام خواب پورے ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ وہ جگہ ہے جہاں بھارتی بہت اچھی پوزیشنوں پر ہیں۔

(اس آرٹیکل کی تفصیلات اے ایف پی سے لی گئ ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG