ایک سرکاری اعلان کے مطابق، بھارتی حکومت نے منقسم کشمیر کے مابین ہونے والی تجارت کو معطل کر دیا ہے۔ یہ بات بھارتی وزارت داخلہ کے حوالے سے جمعرات کو کہی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کنٹرول لائین کی تجارت کو اس لئے معطل کیا گیا ہے کیونکہ، مبینہ طور پر، ’’پاکستان میں موجود بعض عناصر اس کا غلط استعمال کر رہے تھے‘‘۔
وزارتِ داخلہ کے اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اوڑی اور چکوٹھی؛ اور پونچھ اور راولاکوٹ کے درمیان تجارت "سخت گیر ریگولیٹری نظام" کے قیام تک بند رہے گی۔
حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اس طریقہٴ کار کے ذریعے جموں و کشمیر کے لوگوں کے فائدے کے لئے کنٹرول لائین کے آر پار صرف جائز تجارت ہو۔
منقسم کشمیر کے سرینگر۔مظفرآباد اور پونچھ ۔راولاکوٹ کے درمیان کنٹرول لائین آر پار تجارت اکتوبر 2008ء میں بھارت اور پاکستان کے درمیان اعتماد سازی کے اقدام کے طور پر شروع کی گئی تھی۔
لیکن، ’بارٹر سسٹم‘، یعنی چیز کے بدلے چیز، کے نظام کے تحت کی جانے والی تجارت میں کسٹم کی سطح پر کئی تنازعات حائل رہے۔
بھارت نے کئی مرتبہ الزام لگایا کہ تجارت کی آڑ میں منشیات کو پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر سے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر اسمگل کیا جاتا ہے۔
آر پار تجارت حد بندی لائین پر تعینات بھارت اور پاکستان کی افواج کے درمیان آئے دن ہونے والی جھڑپوں کی وجہ سے بھی متاثر رہی۔