رسائی کے لنکس

بھارت: روسی درآمدات کی ادائیگی چینی یوآن میں کرنے کی حوصلہ شکنی


چین کی کرنسی یوآن۔ فائل فوٹو
چین کی کرنسی یوآن۔ فائل فوٹو

بھارتی حکام نے بینکوں اور تاجروں سے کہا ہے کہ وہ روسی درآمدات کی ادائیگی کے لیے چینی یوآن کے استعمال سے گریز کریں۔ پالیسی سازی کے عمل میں شامل تین سرکاری عہدیداروں اور دو بینکوں کے ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ ادائیگی کے اس عمل میں تبدیلی کی وجہ بھارت کے اپنے پڑوسی ملک چین کے ساتھ طویل عرصے سے جاری اختلافات ہیں۔

تین سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ روس سے رعایتی قیمت پر تیل اور کوئلے کے سب سے بڑے خریدار بھارت نے روس سے اپنے تجارتی معاملات طے کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے درہم کو ترجیج دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

اس معاملے سے متعلق سرکاری عہدے داروں میں سے ایک نے رائٹرز کو بتایا کہ نئی دہلی میں اپنی بیرونی تجارت کے معاملات یوآن میں طے کرنے میں سرد مہری پائی جاتی ہے جب کہ اس سلسلے میں درہم کو ایک بہتر متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ صورت حال اس وقت تک برقرار رہ سکتی ہے جب تک دونوں ہمسایہ ملکوں میں تعلقات بہتر نہیں ہو جاتے۔

ہزاروں بھارتی اور چینی فوجی 2021 سے ہمالیائی سلسلے میں متنازعہ سرحد پر آمنے سامنے ہیں جس کے اثرات دونوں ملکوں کے تعلقات پر مرتب ہو رہے ہیں۔

پچھلے سال بھارت کی سیمنٹ بنانے والی سب سے بڑی کمپنی’’ الڑا ٹیک سیمنٹ‘‘ نے روسی کوئلے کی درآمد کی ادائیگی چینی یوآن میں کی تھی، جس نے حکام میں کچھ خدشات کو جنم دیا کیونکہ لداخ کی دور افتادہ وادی گلوان میں 2020 میں بھارت اور چین کے درمیان ہلاکت خیز جھڑپوں کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات کشیدہ چلے آ رہے تھے۔

دوسرے عہدے دار نے رائٹرز کو بتایا کہ سمینٹ فیکٹری کے اس معاہدے کے بعد حکومت نے مرکزی بینک اور ایک دوسرے بینک کے عہدے داروں کے ساتھ صورت حال کا جائزہ لیا۔

اس صورت حال سے واقف دونوں بینکوں کے عہدے داروں نے بتایا کہ ریزرو بینک آف انڈیا غیر ملکی تجارتی معاملات کا تصفیہ یوآن میں کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے یوآن کے استعمال کی حوصلہ شکنی کی ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ روس کی دلچسپی یوآن میں ہے کیونکہ اسے چین سے درآمدات میں آسانی رہتی ہے۔

بھارت روس سے اپنی تجارت کی زیادہ تر ادائیگیاں روسی کرنسی روبل کی بجائے دوسرے ملکوں کی کرنسیسوں میں کرتا ہے کیونکہ روبل میں اتار چڑھاؤ ہوتا رہتا ہے۔ تاہم دونوں ملکوں نے ابھی تک کسی کرنسی کو حتمی شکل نہیں دی ہے۔

بھارت کے روس کے ساتھ دیرینہ سیاسی اور سیکیورٹی تعلقات ہیں اور اس نے یوکرین پر روس کی جنگ کی مذمت کرنے سے گریز کیا ہے۔

بھارت روسی ہتھیاروں کا بھی ایک بڑا خریدار ہے۔

تیل صاف کرنے والے بھارتی کارخانوں نے زیادہ تر روسی تیل دبئی کے تاجروں کے ذریعے خریدا ہے اور اس کی ادائیگی امریکی ڈالر کی بجائے وہ درہم میں کر رہے ہیں۔

بھارتی کرنسی روپے کو کسی دوسری کرنسی میں تبدیل کرنے کے لیے پہلے اسے امریکی ڈالر میں تبدیل کرنا پڑتا ہے جس کے بعد کسی دوسری کرنسی کے ساتھ اس کی شرح تبادلہ کا تعین کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روس اپنی برآمدات کے بدلے بھارتی کرنسی قبول کرنے سے احتراز کرتا ہے۔

(اس رپورٹ کے لیے زیادہ تر معلومات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)

XS
SM
MD
LG