آٹھویں چیمپئنز ٹرافی کے آغاز میں اب ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ اس ایونٹ میں ایک جانب جہاں بھارت کو ’فیورٹ‘ قرار دیا جا رہا ہے، وہیں پاکستان اور بھارت کے درمیان 4 جون کو ہونے والے پہلے ’ٹاکرے‘ کو بھی بہت اہمیت دی جا رہی ہے۔ حتیٰ کہ کرکٹ اسٹار ویراٹ کوہلی تک اپنے ایک انٹرویو میں اس کا ذکر کئے بغیر نہ رہ سکے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے پاکستان کے ساتھ میچ کو ’عام میچ‘ قرار دیا۔ لیکن، ذرا مختلف انداز میں۔ یہ انداز کیا تھا، ملاحظہ کیجئے:
ویراٹ کوہلی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’پاکستان کے خلاف میچ جیتنے کا کسی پلیئر پر کوئی ’اضافی‘ دبائو نہیں، پاکستان کے خلاف میچ عام انداز سے کھیلیں گے۔ہمارے لئے یہ صرف ایک گیم ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’بحیثیت کرکٹر جب آپ گیند کا سامنا کرتے ہیں تو نان اسٹرائیکر تک کا نہیں سوچ سکتے۔ لہٰذا، جو چیزیں ہمارے کنٹرول میں نہیں انہیں بھولا دینا چاہئے۔‘‘
ویراٹ کوہلی نےچیمپئنز ٹرافی کو ورلڈ کپ سے زیادہ مشکل قرار دیتے ہوئے کہا ’’ٹیم اپنے اعزاز کے دفاع کے لئے مخالف ٹیموں کے خلاف بے رحمانہ انداز میں کھیلے گی۔‘‘
بھارتی کرکٹ ٹیم ایونٹ کی دفاعی چمپئن ہے۔ مہندرا سنگھ دھونی کی قیادت میں بھارت نے 2013ء میں ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ بھارت کو اس بار بھی فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ، انگلینڈ، بنگلادیش اور آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیت کر رینکنگ میں ٹاپ پر ہے اور اس فارم کو چیمپئنز ٹرافی میں بھی برقرار رکھنے کیلئے پرامید ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کے گروپ اے میں انگلینڈ، آسٹریلیا، بنگلادیش اور نیوزی لینڈ اور گروپ بی میں پاکستان، بھارت، جنوبی افریقا اور سری لنکا شامل ہیں۔
ہر گروپ سے دو ٹاپ ٹیمیں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کریں گی۔
بھارت نے 2013 میں انگلینڈ کو ہرا کر ٹائٹل جیتنے والی ٹیم کے 8 کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں برقرار رکھا ہے۔
کوہلی کا کہنا ہے کہ’’دھونی اور یووراج سنگھ ٹیم کے دو ستون ہیں، دو اہم ستون۔ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ کس طرح میچ جیتنا ہے۔‘‘