امریکہ کے وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے کہ پاکستانی حدود میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر ڈرون حملے جاری رہیں گے۔
دورہ بھارت کے دوران بدھ کو انھوں نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ امریکہ نے اسلام آباد پر واضح کر دیا ہے کہ ان کے ملک میں روپوش القاعدہ کی قیادت کو نشانہ بنایا جاتا رہے گا۔
پنیٹا نے کہا کہ پاکستان کا اعتراض ہے کہ ڈرون حملے اس کی ملکی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں لیکن ’’یہ ہماری بھی سالمیت کا معاملہ ہے۔‘‘
امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ ڈرون حملے صرف امریکہ کو محفوظ بنانے کے لیے نہیں کیے جاتے بلکہ ان کا مقصد پاکستانیوں کو بھی عسکریت پسندوں کے پر تشدد حملوں سے محفوظ رکھنا ہے۔
اس سے قبل بدھ کو لیون پنیٹا نے نئی دہلی میں بھارتی وزیر دفاع اے کے انتونی سے ملاقات کی۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا کی اپنے بھارتی ہم منصب سے ’’نتیجہ خیز ملاقات‘‘ ہوئی ہے۔
امریکی وزیرِ دفاع نے بھارتی جنگی یادگار پر ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کی اور پھول بھی چڑھائے۔
پنیٹا دو روزہ دورے پر منگل کو نئی دہلی پہنچے تھے جہاں اُنھوں نے بھارتی عہدے داروں سے خطے میں سلامتی کی صورت حال پر بات چیت کی۔
امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان کیپٹن جان کربے نے بتایا کہ افغانستان میں سلامتی کی صورت حال امریکہ کے پاکستان اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات میں نمایاں مقام رکھتی ہے اور بھارت بھی اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے۔
’’میرا خیال ہے اُنھوں (لیون پنیٹا) نے بھارت کے اب تک کے اقدامات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ وہ (بھارت) خطے اور خصوصاً افغانستان میں اپنا کردار جاری رکھے گا۔‘‘
بھارت افغانستان کے لیے دو ارب ڈالر کی امداد فراہم کر چکا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ اکتوبر میں سلامتی اور اقتصادی اُمور سے متعلق ایک اسٹریٹیجک معاہدے پر دستخط بھی کیے تھے۔