بھارت کے حکام نے عالمی ٹینس فیڈریشن سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ ماہ پاکستان میں شیڈول ڈیوس کپ کا میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث کسی اور جگہ منتقل کر دیا جائے۔
بھارت کی ٹینس ٹیم نے 14 اور 15 ستمبر کو ڈیوس کپ ایشیا کے مقابلوں میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا تھا اور اس ضمن میں پاکستانی حکام کو ویزا درخواستیں بھی موصول ہو گئی تھیں۔
آل انڈیا ٹینس فیڈریشن کے صدر پرواین مہاجن کا کہنا ہے کہ غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر انہوں نے عالمی ٹینس فیڈریشن سے اپیل کی ہے کہ وہ یہ مقابلہ کسی نیوٹرل مقام پر منعقد کروا دے۔
بھارت کی جانب سے اس کے زیر انتظام کشمیر کی قانونی حیثیت میں تبدیلی کے بعد خطے میں کشیدگی عروج پر ہے۔ پاکستان نے بھارت کے ساتھ اپنے سفارتی اور تجارتی تعلقات بھی محدود کر لیے ہیں۔
پراوین مہاجن کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کا واحد حل یہی ہے کہ یہ مقابلہ کسی اور مقام پر منعقد کروایا جائے۔
بھارت کی ٹینس فیڈریشن نے کشیدگی کے باوجود ڈیوس کپ مقابلے کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھجوانے کا اعلان کیا تھا تاہم اب یہ معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔
بھارت نے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ کرکٹ روابط بھی 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد معطل کر دیے تھے تاہم کرکٹ کے عالمی مقابلوں میں دونوں ممالک کی ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف کھیلتی رہی ہیں۔
امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث اس سے قبل بھی پاکستان میں شیڈول ڈیوس کپ مقابلے نیوٹرل مقامات پر منعقد ہوتے رہے ہیں۔
آل انڈیا ٹینس فیڈریشن کے صدر پراوین مہاجن نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ عالمی ٹینس فیڈریشن ان کی درخواست پر ضرور غور کرے گی۔