رسائی کے لنکس

بھارت: آن لائن ٹیکسی سروس پر پابندی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پولیس نے 32 سالہ ڈرائیور شیو کمار یادوو کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر رکھی ہے اور اسے جمعرات کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

بھارت میں آن لائن ٹیکسی سروس 'اوبر' کے ساتھ منسلک ایک ڈرائیور کی خاتون سے مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے کے بعد وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے تمام ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے ہاں غیر اندراج شدہ ٹیکسی سروسز کی سرگرمیاں بند کروائیں۔

حکام کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں پہلے ہی اوبر کے علاوہ کئی غیر اندراج شدہ ٹیکسی سروسز پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

آن لائن امریکی کمپنی 'اوبر' بھارت کے تقریباً 11 شہروں میں سروس فراہم کر رہی تھی۔

گزشتہ جمعہ کو نئی دہلی میں ایک 26 سالہ خاتون نے رپورٹ درج کروائی کہ ان کے ساتھ اوبر کے ذریعے منگوائی گئی ٹیکسی کے ڈرائیور نے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی۔

پولیس نے 32 سالہ ڈرائیور شیو کمار یادوو کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر رکھی ہے اور اسے جمعرات کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

اوبر کمپنی کا موقف تھا کہ وہ صرف لائسنس یافتہ ڈرائیوروں کو ہی اپنے ساتھ منسلک کرتی ہے۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بھارت کے وزیر ٹرانسپورٹ نیتن گاڈکری نے اوبر پر پابندی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کا اس طرح کا ردعمل نامناسب ہے۔

"کل کو اگر ایسا ہی کچھ بس میں ہوتا ہے تو ہم اس پر تو پابندی نہیں لگا سکتے۔ یہ نظام ہے جسے تبدیل ہونے کی ضرورت ہے۔ پابندی سے صرف لوگوں کے لیے مسائل بڑھیں گے۔"

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا اس مشتبہ شخص کے بارے میں اوبر کے پاس صرف لائسنس یافتہ ہونے کے علاوہ بھی کوئی معلومات تھیں یا نہیں۔

XS
SM
MD
LG