بھارت میں مقامی سطح پر تیار ہونے والے جدید ٹیکنالوجی اور خصوصیات کے حامل لڑاکا ہیلی کاپٹروں کو فضائیہ کے دفاعی بیڑے میں شامل کر لیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پیر کو ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور میں ہیلی کاپٹروں کی بھارتی فضائیہ میں شمولیت کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ اور چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چوہدری بھی موجود تھے۔
تقریب کے دوران وزیرِ دفاع نے اعلان کیا کہ مقامی سطح پر تیار کردہ ہیلی کاپٹروں کو 'پراچند' کا نام دیا گیا ہے اور یہ دفاعی پیداوار کے میدان میں بھارت کی صلاحیتوں کا عکاس ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق ہیلی کاپٹر مقامی سرکاری کمپنی 'ہندوستان ایروناٹک لمیٹڈ' نے بنایا ہے جسے سطح سمندر سمیت صحراؤں اور سیاچن کی وادیوں میں بھی آزمایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر فضا سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے جسے جانچنے کے لیے لداخ میں اس کا تجربہ کیا گیا اور یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ یہ ہیلی کاپٹر چین کے ڈرون طیاروں کو بھی گرانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر فضا سے زمین پر ٹینک کو بھی تباہ کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے سطح سمندر سے بلندی پر آپریشن سمیت جنگلات اور شہری علاقوں میں بھی کامیابی سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر اسٹیلتھ ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہے جو فضائی اور بری فوج کی آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق 95 ہیلی کاپٹرز بھارت کی بری فوج میں شامل ہوں گے اور لگ بھگ 65 ہیلی کاپٹر فضائیہ کے لیے دستیاب ہوں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ دو انجنوں پر مشتمل ہیلی کاپٹر کا مجموعی وزن پانچ اعشاریہ آٹھ ٹن ہے جو پہلے ہی ہتھیاروں کے استعمال کے مختلف تجربے سے گزر چکا ہے۔
بھارتی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس امریکی ساختہ اپاچی ہیلی کاپٹرز بھی موجود ہیں لیکن دفاعی قوت میں پراچند کی شمولیت کی بعد فضائی آپریشن میں بھارت کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
ان کے بقول ہیلی کاپٹر کا ڈیزائن اور اس میں نصب آلات مکمل طور پر انڈین ہے اور یہ بھارت کی دفاعی صلاحیتوں کو پورا کرتا ہے۔