بھارت میں ایک میاں بیوی نے اپنی تمام جائیداد اپنے پالتو بندر کے نام قائم کردہ ٹرسٹ میں دینے کا اعلان کیا ہے۔
ریاست اترپردیش کے علاقے رائے بریلی میں رہنے والے برجیش سریواستو اور ان کی اہلیہ شابستہ کے ہاں کوئی اولاد نہیں تھی اور انھوں نے 2005ء میں بندر کا ایک بچہ پانچ سو روپے میں خرید کر اس پالنا شروع کیا۔
مقامی و غیر ملکی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق انھوں نے اس بندر کا نام چن من رکھا اور اس کی پرورش ایسے ہی کی جیسے کہ وہ اپنے بچے کی کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ شاید انھیں پاگل سمجھیں اور ان کا مذاق اڑائیں لیکن "چن من ہمارے لیے بیٹے جیسا ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ جب ہم زندہ نہ رہیں تو چن من کی زندگی اس سے متاثر نہ ہو۔"
چن من کے لیے گھر میں خاص کمرہ تیار کیا گیا ہے جس میں ایئرکنڈیشنر کی سہولت بھی موجود ہے۔
اس جوڑے کا کہنا ہے کہ چن من کے ان کی زندگی میں آنے بعد سے ان کے ہاں خوشحالی در آئی اور اب لاکھوں روپے مالیت کے گھر کے علاوہ ان کی خاصی جائیداد بھی ہے۔
48 سالہ برجیش ہندو ہیں جب کہ ان کی 45 سالہ اہلیہ شابستہ مسلمان ہیں۔ ان دونوں کی شادی کے بعد ان کے خاندانوں نے ان سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا تھا کیونکہ بھارت میں اب بھی دوسرے مذہب یا ذات سے تعلق رکھنے والوں کی شادی کو سماجی طور پر خاطر خواہ قبولیت حاصل نہیں۔
ان دونوں نے چن من کی 2010ء میں ایک بندریا سے شادی بھی کروائی اور اب بندروں کا یہ جوڑا بھی "چن من ہاؤس" میں ہی رہتا ہے۔
چن من نامی بندر کو ملنے والی جائیداد اس کی موت کے بعد ایک ٹرسٹ کو چلی جائے گی بندروں کی دیکھ بھال کے لیے قائم کیا گیا ہے۔
بندروں کی اوسط عمر 35 سے 40 سال بتائی جاتی ہے۔