رسائی کے لنکس

دنیا میں سب سے زیادہ تارکینِ وطن بھارتی ہیں: رپورٹ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں تارکین وطن کی تعداد 27 کروڑ 20 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ جب کہ دنیا کے مختلف ملکوں میں جا کر آباد ہونے والے سب سے زیادہ تارکین وطن کا تعلق بھارت سے ہے جو اندازً ایک کروڑ 75 لاکھ ہیں۔

اپنا ملک چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں آباد ہونے والوں میں دوسرے نمبر پر میکسیکو کے لوگ ہیں جن کی تعداد ایک کروڑ 20 لاکھ کے قریب ہے، تقریباً ایک کروڑ 10 لاکھ تارکین وطن کے ساتھ چین تیسرے اور ایک کروڑ پانچ لاکھ کے ساتھ روس چوتھے نمبر پر ہے۔

اقوام متحدہ کے اکنامک اینڈ سوشل افیئرز ڈپارٹمنٹ کے آبادی سے متعلق شعبے کی 18 ستمبر کو جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف ملکوں میں تارکین وطن کی تعداد کے تخمینے سرکاری اعداد و شمار پر مبنی ہیں۔ جن میں بین الاقوامی تارکین وطن کی عمر، جنس، آبائی وطن اور نقل مکانی کے ملک کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اپنا آبائی ملک چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں آباد ہونے والوں میں تعداد کے لحاظ سے پہلے دس ملکوں میں پہلے نمبر پر بھارت، پھر میکسیکو، اس کے بعد چین اور روس ہیں۔ جب کہ پانچویں نمبر پر شام، چھٹے پر بنگلہ دیش، ساتویں پر پاکستان، آٹھویں پر یوکرین، نویں پر فلپائن اور دسویں نمبر پر افغانستان ہے۔

اس وقت 63 لاکھ پاکستانی اپنا ملک چھوڑ کر دنیا کے مختلف حصوں میں سکونت اختیار کیے ہوئے ہیں۔

اگر تارکین وطن کے نئی منزل کو پیش نظر رکھا جائے تو یورپی ممالک کا شمار سب سے زیادہ تارکین وطن کی میزبانی کرنے والے خطے میں ہوتا ہے۔ دنیا کے کل تارکین وطن میں سے سوا آٹھ کروڑ یورپ میں رہ رہے ہیں۔ اس کے بعد شمالی امریکہ کا نمبر ہے جہاں لگ بھگ چھ کروڑ تارکین وطن بس رہے ہیں۔ جب کہ شمالی افریقہ اور مغربی ایشیا کے ملک اس وقت تقریباً پانچ کروڑ تارکین وطن کی میزبانی کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اکنامک اور سوشل افیئرز امور کے ڈائریکٹر جنرل لیو ژنمن نے کہا ہے کہ ان اعداد و شمار سے یہ نشاندہی ہوتی ہے کہ تارکین وطن کا کردار ان کے آبائی وطن اور اس ملک کی ترقی کے لیے کتنا اہم ہے جو ان کی منزل بنتا ہے۔

رپورٹ میں پناہ گزینوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر کے 46 فی صد پناہ گزین اس وقت شمالی امریکہ اور مغربی ایشیا میں رہ رہے ہیں۔ اس کے بعد افریقہ کے سب صحارہ کے ممالک ہیں جہاں 21 فی صد پناہ گزین موجود ہیں۔

اقوام متحدہ کی تارکین وطن سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپنا ملک چھوڑ کر دنیا کے دوسرے خطوں میں آباد ہونے والوں میں عورتوں اور لڑکیوں کی تعداد مردوں کی نسبت قدرے کم ہے جو 48 فی صد ہے۔ شمالی امریکہ میں نقل مکانی کرنے والوں میں 52 فی صد خواتین ہوتی ہیں جب کہ یورپ جانے والے تارکین وطن کی 51 فی صد تعداد عورتوں پر مشتمل ہوتی ہے۔

دستاویزات کے بغیر غیر قانونی طور پر نقل مکانی کرنے والوں کے اعداد و شمار کے بارے میں محض قیاس آرائی ہی کی جا سکتی ہے۔ غیر قانونی تارکین وطن امریکہ، یورپ اور افریقہ سے لے کر ایشیا تک کے مختلف ملکوں میں رہ رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق سرحدی نگرانی سخت ہونے کے بعد امریکہ میں 2018 میں ہر ماہ 20 سے 40 ہزار غیر قانونی تارکین وطن داخل ہوئے۔ جب کہ اس سے پہلے کے برسوں میں یہ تعداد ماہانہ 70 ہزار سے دو لاکھ کے درمیان تھی۔

تارکین وطن اپنا ملک چھوڑنے کے بعد بھی اپنے آبائی وطن میں موجود اپنے عزیز و اقارب کو یاد رکھتے ہیں اور ان کی مالی مدد کرتے ہیں۔ عالمی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 2018 میں بھارتی تارکین وطن نے سب سے زیادہ رقوم اپنے ملک بھیجیں جو 79 ارب ڈالر ہیں۔ جب کہ 67 ارب ڈالر کے ساتھ چین دوسرے اور 34 ارب ڈالر کے ساتھ فلپائن تیسرے درجے پر رہا۔ اس کے بعد مصر کے تارکین وطن نے 29 ارب ڈالر کی ترسیلات کیں۔

پاکستان اسٹیٹ بینک کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال پاکستانی تارکین وطن نے تقریباً 20 ارب ڈالر اپنے ملک بھیجے جو توقع ہے کہ اس سال بڑھ کر 22 ارب ڈالر ہو جائیں گے۔

XS
SM
MD
LG