بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی فورسز منگل کو دوسرے روز بھی ان مشتبہ باغیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں جو پیر کو ایک سرکاری عمارت میں گھس گئے آئے تھے۔
متعدد مشتبہ باغیوں نے سری نگر کے مضافات میں واقع پامپور میں کاروباری ترقی کے انسٹیٹیوٹ پر دھاوا بولا تھا اور پھر عمارت میں اپنی پوزیشنز سنبھال لی تھی۔
ایک عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" کو بتایا تھا کہ باغیوں اور بھارتی فوجیوں کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ بھی ہو رہا ہے جب کہ یہاں پر دستی بم کے دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اب تک اس کارروائی میں ایک بھارتی فوجی زخمی ہوا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مشتبہ باغیوں نے عمارت میں داخل ہونے کے بعد یہاں ایک ہوسٹل میں جا کر فوم کے گدوں کو آگ لگا دی تھی جس کا مقصد بظاہر سکیورٹی فورسز کی توجہ حاصل کرنا بتائی جاتی ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق فوج اور نیم فوجی فورسز کے اہلکاروں نے یہاں پہنچ کر عمارت کو گھیرے میں لے لیا تھا اور منگل کو ان مشتبہ باغیوں سے نمٹنے کے لیے تازہ کارروائی شروع کی گئی۔
سکیورٹی فورسز تاحال چھوٹے ہتھیاروں سے عمارت میں چھپے مشتبہ باغیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں حکام کے بقول تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہاں کتنے لوگ موجود ہیں اور ان کی پوزیشن کیا ہے۔
ادھر پیر کو ہی اطلاعات کے مطابق اس عمارت کے قرب و جوار میں رہنے لوگ مظاہرہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور انھوں نے بھارت مخالف نعرے لگائے۔
تین ماہ قبل علیحدگی پسند کمانڈر برہان وانی کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے بھارتی کشمیر میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور یہاں کرفیو اور سخت سکیورٹی کے باوجود احتجاجی مظاہرے معمول بن چکے ہیں۔