بھارت کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ آٹھ اہلکاروں کے قتل سمیت درجنوں مقدمات میں ملوث گینگسٹر وکاس دوبے ریاست اترپردیش کے شہر کانپور میں پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق وکاس دوبے کو جمعے کی صبح جیل منتقل کیا جا رہا تھا جب کانپور کے قریب پولیس کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دوبے نے پولیس اہل کار سے پستول چھین کر فائرنگ کی کوشش کی اور وہ جوابی فائرنگ میں مارا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے میں کچھ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ وکاس دوبے کو چار گولیاں لگیں اُنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کی موت کی تصدیق کی۔
حکام کے مطابق وکاس دوبے آٹھ پولیس اہلکاروں کے قتل کا مرکزی ملزم اور گزشتہ ایک ہفتے سے مفرور تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ وکاس دوبے کے اہم سیاسی شخصیات اور پولیس افسران کے ساتھ بھی تعلقات تھے۔
وکاس دوبے ایک ہفتے سے بھارتی ذرائع ابلاغ کی شہ سرخیوں میں تھے۔ گزشتہ ہفتے کانپور میں اُن کی گرفتاری کے لیے مارے گئے چھاپے کے دوران پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ سے ایک ڈی ایس پی سمیت آٹھ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ واقعے میں دوبے کے دو ساتھی بھی مارے گئے تھے۔
وکاس دوبے کو فرار کرانے میں مدد دینے کے الزام میں ایک پولیس افسر کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔
دوبے موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے، تاہم جمعرات کو انہیں ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اوجین سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
وکاس دوبے کون تھے؟
پولیس کے مطابق دوبے پر قتل اور ڈکیتی سمیت مختلف الزامات کے تحت 60 مقدمات درج ہیں۔
وکاس دوبے کا تعلق کانپور کے نواحی گاؤں بِکرو سے ہے اور وہ ماضی میں یہاں سے مقامی حکومت کا انتخاب بھی جیت چکے ہیں۔
اُن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اقتدار میں آنے والی ہر سیاسی جماعت کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کر لیتے تھے جب کہ اُن کے پاس دولت کی بھی کوئی کمی نہیں تھی۔
اُنہیں 2001 میں ایک ریاستی وزیر سنتوش شکلا کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ لیکن عدالت میں اُن کے خلاف کسی نے بھی گواہی نہیں دی تھی جس پر اُنہیں رہا کر دیا گیا تھا۔