رسائی کے لنکس

’’بھارت میں پاکستان سے متعلق بیانیہ بدلنے کی ضرورت ہے‘‘


نئی دہلی میں پاکستان کے سبکدوش ہونے والے ہائی کمشنر سہیل احمد۔ فائل فوٹو
نئی دہلی میں پاکستان کے سبکدوش ہونے والے ہائی کمشنر سہیل احمد۔ فائل فوٹو

بھارت میں پاکستان کے سبکدوش ہونے والے سفیر سہیل محمود نے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان کے بارے میں موجود بیانیے پر نظر ثانی کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں عمران خان کی حکومت بھارت میں عام انتخابات کے بعد بھارت سے ازسرنو رابطے استوار کرنے کی توقع رکھتی ہے۔

سہیل محمود کو پاکستان کا نیا خارجہ سیکٹری مقرر کیا گیا ہے۔ وہ موجودہ خارجہ سیکٹری تہمینہ جنجوعہ کی منگل کے روز ریٹائرمنٹ کے بعد اپنا نیا منصب سنبھالیں گے۔

بھارت کی نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو دئے گئے ایک انٹرویو میں سہیل محمود کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان رابطوں کا سلسلہ اور بامقصد بات چیت کا جاری رہنا انتہائی ضروری ہے تاکہ دونوں ملکوں کے باہمی خدشات اور اختلافات کو بہتر طور پر سمجھا جائے اور علاقے میں امن، خوشحالی اور سیکورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارت میں پاکستان کے بارے میں موجود تصور کو تبدیل کرتے ہوئے ایسا بیانیہ اپنانے کی ضرورت ہے جو حقیقت پر مبنی ہو اور جس میں پاکستان میں موجود حقائق اور مقاصد کا صحیح طریقے سے ادراک کیا جائے۔ یہ ایک ایسا بیانیہ ہونا چاہئیے جس کے ذریعے امن، تعاون اور اچھی ہمسائیگی کے مواقع کو احسن طریقے سے سمجھا جا سکے۔

پاکستان اور بھارت میں تعلقات فروری میں ہونے والے پلوامہ خود کش حملے اور بھارت کی طرف پاکستان کی سرحد عبور کرتے ہوئے بالاکوٹ میں مبینہ طور پر ہوائی حملے کے بعد سے انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے۔ بھارت کے اس اقدام کے جواب میں پاکستان کی فضائیہ نے بھارت کی فضائی حدود میں داخل ہو کر جوابی کارروائی کی تھی اور اس دوران بھارت کا ایک مگ۔21طیارہ مار گرایا تھا اور اس کے پائلٹ کو گرفتار کر لیا تھا۔ تاہم پاکستان کی طرف سے بھارتی پائلٹ کی جلد واپسی سے حالات مذید خراب ہونے سے بچ گئے تھے۔

اس کے علاوہ باہمی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے پاکستان نے خیر سگالی کے قدم کے طور پر تقریباً دو ہفتے قبل 360 بھارتی قیدیوں کو ، جن میں بیشتر ماہی گیر تھے، رہا کیا تھا۔ پاکستان نے بھارت کے 2200 سکھ یاتریوں کو پاکستان میں بیساکھی کی تقریبات میں حصہ لینے کے لیے ویزے بھی دیے ہیں۔

کرتارپور کاریڈور کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں سہیل محمود نے کہا کہ پاکستان اپنی سرحد کے اندر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے وعدے کا پابند ہے۔ اُنہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ نومبر 2019 سے قبل اس بارے میں دونوں ملکوں میں طریقہ کار طے ہو جائے گا۔

بھارت میں عام انتخابات جاری ہیں اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ان انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی کامیابی کی صورت میں بھارت کے ساتھ امن بات چیت اور کشمیر کے مسئلے پر کسی طرح کا کوئی سمجھوتا ممکن ہو سکتا ہے۔ عمران خان کے اس بیان پر بھارت میں حذب اختلاف کی جماعتوں نے خفگی کا اظہار کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG