انڈونیشیا کے صوبے آچے کے نئے گورنر کے لیے رواں ماہ ہونے والے انتخابات میں ایک سابق جنگجو نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔
واضح رہے کہ آچے انڈونیشیا کا وہ واحد صوبہ ہے جہاں اسلامی شرعی نظام نافذ ہے۔
حکام کے مطابق 9 اپریل کو ہونے والے انتخاب میں سابق جنگجو زینی عبداللہ کو 56 فی صد ووٹ ملے ہیں۔ زینی کا مقابلہ صوبے کے موجودہ گورنر اروندی یوسف سے تھا جنہیں انتخاب میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔
آچے انڈونیشیا کا ساحلی صوبہ ہے جس کے ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد باشندے 2004ء میں آنے والے بدترین سونامی کے نتیجے میں ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے۔
اس بدترین قدرتی آفت کےباعث صوبے میں گزشتہ تین دہائیوں سے چلی آرہی مسلم جنگجووں کی مسلح تحریک کا بھی خاتمہ ہوگیا تھا جس کا مقصد آچے کو انڈونیشیا سے آزادی دلانا تھا۔
نومنتخب گورنر ایک تربیت یافتہ ڈاکٹر ہیں جو ماضی میں 'فری آچے موومنٹ' نامی اس مسلح تحریک میں شریک رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی مسلح جدوجہد کے دوران میں کچھ وقت جلا وطنی میں بھی گزارا ہے۔
زینی کے نائب کے طور پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے مذکر مناف سابقہ مسلح تحریک کے آخری کمانڈر رہے ہیں۔ دونوں نومنتخب عہدیداران آئندہ ماہ اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔