رسائی کے لنکس

انڈونیشیا: ایئر ایشیا کے طیارے کا بلیک باکس مل گیا


’ڈیٹا اور وائس ریکارڈرز‘ کے ملنے سے 28 دسمبر کو اس طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی وجوہات جاننے میں مدد مل سکے گی۔

انڈو نیشیا میں حکام کا کہنا ہے کہ ایئر ایشیا کی تباہ ہونے والی پرواز 8501 کے ملبے سے ’ڈیٹا ریکارڈر‘ اور ’وائس ریکارڈر‘ مل گئے ہیں، انھیں بلیک باکس بھی کہا جاتا ہے۔

حکام کے مطابق حادثے کے بعد یہ دونوں اہم آلات جدا ہو گئے تھے۔

’ڈیٹا اور وائس ریکارڈرز‘ کے ملنے سے 28 دسمبر کو اس طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی وجوہات جاننے میں مدد مل سکے گی، جہاز پر سوار تمام 162 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ایئر ایشیا کی پرواز 8501 شمالی بحیرہ جاوا میں ریڈار سے اس وقت غائب ہو گئی جب وہ انڈونیشیا کے دوسرے بڑے شہر سورابایا سے سنگاپور جا رہی تھی۔

امدادی کارکنوں کو اب تک صرف 48 لاشیں ملیں۔

جہاز کے اڑان بھرنے سے پہلے اور پرواز کے آخری لمحات میں پائلٹ نے ایک طوفان سے بچنے کے لیے زیادہ بلندی پر پرواز کرنے کی درخواست کی تھی۔ اس درخواست کو اس لیے منظور نہ کیا گیا کیوں کہ اس وقت دوسرے طیارے اس بلندی پر پرواز کر رہے تھے۔

محکمہ موسمیات کی طرف سے پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق اس طیارے کے تباہ ہونے کی ایک بڑی وجہ شدید مون سون طوفان ہو سکتا ہے۔

انڈوینشیا کے صدر جوکو ودودو کہہ چکے ہیں کہ اس حادثے نے انڈونیشیا کی فضائی صنعت کو درپیش خطرات کو بے نقاب کیا ہے۔

انڈونیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ نے پہلے ہی اس ضمن میں تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

ایشیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی فضائی صنعت گزشتہ سال اس وقت توجہ کا مرکز بنی جب مارچ 2014ء میں ملائیشین ایئر لائنز کی پرواز ایم ایچ 370 جس پر مسافروں اور عملے سمیت 239 افراد سوار تھے لاپتا ہو گئی۔

وسیع علاقے میں کئی ممالک کی طرف سے کی جانے والی شدید کوششوں کے باوجود طیارے کے ملبے کی ابھی تک نشاندہی نہیں ہو سکی ہے۔

جولائی میں ملائیشین ایئر لائنز کی ایک اور پرواز جس پر عملے اور مسافروں سمیت 298 افراد سوار تھے کو مشرقی یوکرین میں مار گرایا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG