آسٹریلیا میں پناہ کے حصول کے لیے جانے والے افراد سے بھری کشتی ڈوبنے سے لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔
یہ کشتی انڈونیشیا کے ساحلی علاقے جاوا میں ڈوبی تھی اور حکام نے بتایا ہے کہ بچ جانے والے افراد کی تلاش جاری ہے۔
عہدیداروں نے بدھ کو بتایا کہ کم از کم 150 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے اور اب تک تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
متعدد افراد اب بھی لاپتہ ہے اور اُن کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
آسٹریلیا کے حکام نے بتایا کہ ڈوبنے والی کشتی انڈونیشیا کے ماہی گیری کے لیے شہرت رکھنے والے ساحلی گاؤں سے منگل کو آسٹریلیا کے ’کرسمس جزیرے‘ کے لیے روانہ ہوئی تھی لیکن جونہی وہ گہرے پانی میں پہنچی تو ڈوب گئی۔
متاثرہ کشتی میں سوار افراد کی شہریت سے متعلق معلومات نہیں ملی ہیں۔
حالیہ برسوں میں افغانستان اور جنوبی ایشیائی ممالک سے پناہ کے حصول کے لیے انڈونیشیا کے راستے کشتی کے ذریعے آسٹریلیا میں داخلے کی کوشش کرنے والوں کی متعدد کشتیاں ڈوب چکی ہیں۔
آسٹریلیا کی حکومت کے مطابق رواں سال 15 ہزار سے زائد پناہ گزین کشتیوں کے ذریعے اُن کے ملک میں داخل ہوئے ہیں۔
یہ کشتی انڈونیشیا کے ساحلی علاقے جاوا میں ڈوبی تھی اور حکام نے بتایا ہے کہ بچ جانے والے افراد کی تلاش جاری ہے۔
عہدیداروں نے بدھ کو بتایا کہ کم از کم 150 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے اور اب تک تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
متعدد افراد اب بھی لاپتہ ہے اور اُن کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
آسٹریلیا کے حکام نے بتایا کہ ڈوبنے والی کشتی انڈونیشیا کے ماہی گیری کے لیے شہرت رکھنے والے ساحلی گاؤں سے منگل کو آسٹریلیا کے ’کرسمس جزیرے‘ کے لیے روانہ ہوئی تھی لیکن جونہی وہ گہرے پانی میں پہنچی تو ڈوب گئی۔
متاثرہ کشتی میں سوار افراد کی شہریت سے متعلق معلومات نہیں ملی ہیں۔
حالیہ برسوں میں افغانستان اور جنوبی ایشیائی ممالک سے پناہ کے حصول کے لیے انڈونیشیا کے راستے کشتی کے ذریعے آسٹریلیا میں داخلے کی کوشش کرنے والوں کی متعدد کشتیاں ڈوب چکی ہیں۔
آسٹریلیا کی حکومت کے مطابق رواں سال 15 ہزار سے زائد پناہ گزین کشتیوں کے ذریعے اُن کے ملک میں داخل ہوئے ہیں۔