انڈونیشیا میں حکام نے بتایا ہے کہ سماٹرا کے قریب زلزلے اور سونامی کے بعد 311 افراد کی لاشیں مل چکی ہیں، جب کہ جزیرہ جاوا میں آتش فشا ں پھٹنے کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے۔
سماٹرا کے مغرب میں منتاوئی جزائر میں واقع متعدد دیہات پیر کے روز سمندر سے اٹھنے والی تین میٹر اونچی سونامی کی زد میں آنے کے بعد ملیا میٹ ہو گئے تھے اور یہاں 372 افراد اب بھی لاپتا ہیں۔
خراب موسم کے باعث امدادی کارکن اور اشیاء کو بدھ تک متاثرہ علاقوں میں نہیں پہنچایا جا سکا تھا۔
حالیہ صورتحال نے ان سوالات کو جنم دیا ہے کہ آیا شہریوں کو سونامی کے بارے میں خبر دار کرنے والا نظام ناکام ہو گیا ہے جسے 2004ء میں بحر ہند سے اٹھنے والی سونامی کے بعد نصب کیا گیا تھا ۔ چھ برس قبل رونما ہونے والے سانحہ میں دو لاکھ تیس ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے اور نصف ہلاکتیں صوبہ آچے میں ہوئی تھیں۔
اُدھر سماٹرا سے تقریباً تیرہ سو کلومیٹر مشرق میں واقع وسطی جاوا میں حکام ماؤنٹ میراپی نامی آتش فشاں کے پھٹنے سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے میں مصروف ہیں۔