واشنگٹن —
انڈونیشیا کے صوبہٴ آچے میں سماترا جزیرے کی شمالی چوٹی پر واقع علاقے میں آنے والے ایک شدید زلزلے کے نتیجے میں کم از کم چھ افراد ہلاک، جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔
ارضیات سے متعلق امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطاق چار بج کے 37 منٹ پر آیا، جس کی شدت 6.1ریکارڈ کی گئی۔ اس کا مرکز زمین کے اندر10کلومیٹرز کی نسبتاً کم گہرائی میں واقع تھا جو بیرون نامی قصبے سے تقریباً 55کلومیٹر جنوب میں کی طرف تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے سینکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا اور بنیر میریاہ اور وسطی آچے کے اضلاع میں تودے گرنے کے واقعات کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
امدادی کام سے وابستہ کارکن ملبے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کےکام میں مصروف ہیں۔
ارضیات کے ادارے نے کہا ہے کہ زلزلے کے آٹھ گھنٹے بعد، 5.2اور 5.3شدت کے بعد از زلزلہ جھٹکوں نے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔
انڈونیشیا کے سماترا جزیرے میں آئے دِن زلزلےآتے رہتے ہیں، جس کی وجہ اس کا محل و وقوع ہے۔ یہ فالٹ لائنز کے قریب واقع ہے، جو بحرالکاہل کے گرد لپٹی ہوئی ہے۔
سنہ 2004میں آچے میں ایک شدید زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں آنے والی سونامی کے باعث بحرہند میں واقع ممالک کے 200000سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اِن میں سے زیادہ تر ہلاکتیں آچے میں ہوئیں۔
ارضیات سے متعلق امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطاق چار بج کے 37 منٹ پر آیا، جس کی شدت 6.1ریکارڈ کی گئی۔ اس کا مرکز زمین کے اندر10کلومیٹرز کی نسبتاً کم گہرائی میں واقع تھا جو بیرون نامی قصبے سے تقریباً 55کلومیٹر جنوب میں کی طرف تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے سینکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا اور بنیر میریاہ اور وسطی آچے کے اضلاع میں تودے گرنے کے واقعات کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
امدادی کام سے وابستہ کارکن ملبے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کےکام میں مصروف ہیں۔
ارضیات کے ادارے نے کہا ہے کہ زلزلے کے آٹھ گھنٹے بعد، 5.2اور 5.3شدت کے بعد از زلزلہ جھٹکوں نے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔
انڈونیشیا کے سماترا جزیرے میں آئے دِن زلزلےآتے رہتے ہیں، جس کی وجہ اس کا محل و وقوع ہے۔ یہ فالٹ لائنز کے قریب واقع ہے، جو بحرالکاہل کے گرد لپٹی ہوئی ہے۔
سنہ 2004میں آچے میں ایک شدید زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں آنے والی سونامی کے باعث بحرہند میں واقع ممالک کے 200000سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اِن میں سے زیادہ تر ہلاکتیں آچے میں ہوئیں۔