انڈونیشیا کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ملک کے مشرقی علاقے میں اتوار کو گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے حادثے میں کوئی بھی شخص زندہ نہیں بچا ہے۔
تلاش کا کام کرنے والے عہدیداروں کی ٹیم نے منگل کو پہلی بار طیارہ تباہ ہونے کے مقام پر پہنچنے کے بعد کہا کہ طیارہ "مکمل طور پر تباہ"ہو گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ جس جگہ طیارہ گر کر تباہ ہوا اس کا راستہ دشوار گزار ہے اس لئے وہاں تک امدادی کارکنوں کے پہنچنے میں دیر لگی۔
عہدیداروں نے بتایا ہے کہ امدادی کارکنوں نے ٹریگانہ ایر فلائیٹ 267 پر سوار 54 میں سے 53 افراد کی نعشوں شناخت کر لی ہے۔ یہ مسافر طیارہ اوکسی بل پہنچنے سے پہلے ہی گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
عملے اور مسافروں کے علاوہ اس طیارے پر تقریبا ً 470,000 ڈالر کے سرکاری فنڈ بھی لے جائے جارہے تھے جو غریب خاندانوں میں تقسیم کیے جانے تھے۔
صدر جوکو ودودو نے طیارے کےحادثے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وزارت ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ مستقبل میں حادثات کے تدارک کے لئے شہری ہوابازی کے تحفظ کے اقدامات کو بہتر بنائے۔
انڈونیشیا کی شہری ہوا بازی کے شعبے کو حال ہی میں کئی بڑے حادثات کا سامنا کرنا پڑا جس میں گزشتہ دسمبر میں ہونے والے ائیر ایشیا کے مسافر طیارے کا حادثہ بھی شامل ہے جس میں 162 افراد ہلاک ہو ئے تھے۔
1991 میں فضائی آپریشن شروع کرنے کے بعد تریگانہ فضائی کمپنی کو 14 بڑے حادثات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس کا شمار ان فضائی کمپنیوں میں ہوتا ہے جس کی پروازوں پر یورپی یونین کی فضائی حدود میں پابںدی عائد ہے۔