بھارتی انڈس واٹر کمیشن کے وفد نے بدھ کو پاکستان کا پانچ روزہ دورہ مکمل کر لیا، جِس کے دوران کمیشن نے دریائے راوی اور دریائے ستلج کا تفصیلی دورہ کیا۔
دورے کی تکمیل پر لاہور میں نامہ نگاروں سے گفتگو میں بھارتی انڈس واٹر کمشنر، اورنگا ناتھن نے کہا کہ اُن کا یہ دورہ اِس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی پابندی کر رہا ہے۔
پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر سید جماعت علی شاہ نے اِس دورے کے حوالے سے وائس آف امریکہ کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پانچ برسوں میں مرحلہ وار سرحد کے دونوں اطراف دریاؤں کا معائنہ لازمی ہوتا ہے اور یہ دورہ اِسی معائنے کا ایک مرحلہ تھا۔
جماعت علی شاہ نے بتایا کہ بھارتی وفد کو ستلج و راوی میں پانی میں کمی، اور اِن دریاؤں میں آلودگی کی زیادتی کے حوالے سے اعداد و شمار پیش کیے اور صورتِ حال کا موقعے پر جا کر معائنہ بھی کیا۔
اِس سوال کے جواب میں کہ بھارتی وفد کا کیا نقطہٴ نظر تھا، جماعت علی شاہ نے کہا کہ پانی کی مقدار، رنگ و بو اور آلودگی کا معائنہ مقصود تھا، جو کیا گیا۔
اُنھوں نے کہا کہ بھارتی وفد کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اِن معاملات کو داخلی طور پر پاکستان کے اندر ہی دیکھنا ہو گا۔
جماعت علی شاہ نے کہا کہ بھارتی کمشنر کا یہ کہنا تھا کہ وہ سندھ طاس معاہدے کی پابندی کریں گے مگر اُن کے بقول پاکستان کا بھی اِس حوالے سے کردار سرگرم رہنا چاہیئے، تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے حوالے سے جو بھی تنازعات ہیں وہ اِسی معاہدے کے تحت حل ہو سکیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1