حکام نے بتایا ہے کہ جمعے کی علی الصبح ایران کے شمال مغربی علاقے میں 5.9 کی شدت کا زلزلہ آیا، جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک جب کہ 300 سے زائد زخمی ہوئے۔
ایران کے زلزلہ پیما مرکز نے بتایا ہے کہ زلزلے کا مرکز ایران کے مشرقی صوبہ آذربائیجان میں تھا، جہاں صبح کے دو بج کر 17 منٹ پر زوردار جھٹکے آئے۔ یہ علاقہ ایران کے دارالحکومت تہران سے تقریباً 400 کلومیٹر (250میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس کے فوری بعد البرز کا پہاڑی اور ملحقہ دیہاتی خطہ 40 سے زائد کم شدت کے جھٹکوں کی زد میں آیا، اور خوف کے مارے لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 312 افراد زخمی ہوئے۔ تاہم، صرف 13 افراد کو اسپتال داخل کرایا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر افراد خوف و ہراس میں بھاگتے ہوئے زخمی ہوئے۔
ہلاک و زخمی ہونے والوں کی تفصیل ہنگامی طبی خدمات بجا لانے والے ادارے کے سربراہ، پیر حسین کولیوند نے ٹیلی ویژن کو بتائیں۔ علاقے سے فوری طور پر ویڈیو یا تصاویر موصول نہیں ہوئیں۔
حکام نے بتایا ہے کہ بچاؤ اور امداد کے کام سے وابستہ دستے علاقے کی جانب روانہ کر دیے گئے ہیں۔ سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ٹیلی ویژن کی اطلاع کے مطابق، زلزلے کے مرکز کے ارد گرد 30 گھر تباہ ہوئے۔
ارضیاتی سروے کے امریکی ادارے نے بتایا ہے کہ زلزلے کا مرکز 10 کلومیٹر (6.2 میل) کی گہرائی پر واقع تھا۔ سطح کے قریب آنے والے زلزلے زیادہ تباہی لاتے ہیں۔
ایران زلزلے کی ’فالٹ لائن‘ کے قریب واقع ہے، جہاں اوسطاً ہر روز زلزلہ آتا ہے۔
سال 2003 میں ایران کے تاریخی شہر، بام میں 6.6 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں 26000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مغربی ایران میں سال 2017ء میں 7 کی شدت کے ایک زلزلے میں 600 سے زائد افراد ہلاک، جب کہ 9000 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔