ایران کے صدر حسن روحانی نے منگل کے روز الزام لگایا کہ عالمی دہشت گردی کا ’’اصل رہنما‘‘ امریکہ ہے۔ یہ بیان امریکہ کی جانب سے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے ایک ہی روز بعد سامنے آیا ہے۔
امریکہ کی جانب سے یہ پہلا موقع ہے کہ کسی حکومتی ادارے کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘‘یہ ایک غیر معمولی اقدام ہے جو امریکی محکمہ خارجہ نے اٹھایا ہے۔ یہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ایران نہ صرف دہشت گردی کا ریاستی سرپرست ہے بلکہ پاسداران انقلاب دہشت گردی کو ایک ریاستی آلہ کار کے طور پر مالی معاونت اور بڑھاوا دیتا ہے۔ ایرانی حکومت پاسداران انقلاب کے ذریعے دہشت گردی کے اپنے عالمی ایجنڈے کو نافذ کرتی ہے۔’’
اس امریکی حکم میں پاسداران انقلاب کی خفیہ قدس فورس بھی شامل ہے اور اب پاسداران انقلاب کی کسی قسم کی بھی حمایت امریکی قانون کے مطابق جرم ہوگا۔
روحانی کا کہنا تھا کہ امریکی اعلان کے بعد پاسداران انقلاب کا خطے میں مقام اور بڑھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘یہ غلطی ایرانیوں کو متحد کرے گی اور پاسداران انقلاب کو ایران اور خطے میں اور مقبول کرے گی۔ امریکہ نے خطے میں دہشت گردوں کو استعمال کیا ہے اور پاسداران انقلاب نے شام اور عراق میں ان کا مقابلہ کیا ہے’’۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پاسداران انقلاب کے ایک وفد سے بات کرتے ہوئے امریکی اقدام کو ’’ایک بے ثمر کوشش‘‘ قرار دیا۔
منگل کو ایران کی قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ممبران نے فوجی وردی پہن کر ’مرگ بر امریکہ‘ کے نعرے لگائے۔
پارلیمنٹ کے سپیکر علی لاریجانی نے امریکی اقدام کو ’’احمقانہ اور جاہلانہ‘‘ قرار دیا۔ سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے ترجمان، کیہان خراسانی نے خبردار کیا ہے کہ ’’خطے میں امریکی فورسز کی جانب سے کسی بھی قسم کے غیر متوقع اقدام کو دہشت گرد گروہ کا عمل سمجھا جائے گا‘‘۔
چین نے، جو ایران کا معاشی پارٹنر ہے، مشرق وسطیٰ سے باہر کے ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ خطے میں امن اور استحکام کی حمایت کریں۔
چینی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ‘‘ہم دوسرے ممالک کی جانب سے طاقت کی سیاست اور دھمکانے کے عمل کی مخالفت کرتے ہیں۔’’
امریکی محکمہ خارجہ کے اس بیان کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ‘‘پاسدارن انقلاب دنیا بھر میں دہشت گردی کی تنظیم ہے، جو عملی مہمات پر گامزن ہے۔’’
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی حکام نے پاسداران انقلاب کو ’’موت کا سوداگر‘‘ اور ’’ایرانی خارجہ پالیسی کی شبیہ‘‘ قرار دیا۔
مائیک پومپیو نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا جب ان سے یہ پوچھا گیا آیا جس طرح امریکہ دوسری دہشت گرد تنظیموں کی قیادت کو نشانہ بناتا ہے، کیا وہ پاسداران انقلاب کی قیادت کو بھی نشانہ بنائے گا۔
امریکی اقدام کے جواب میں پیر کے روز ایران نے امریکی فوج کو خود ساختہ دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔