ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے اپنے ملک کے جوہری پروگرام کے خلاف عائد کی جانے والی اقوام متحدہ کی نئی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے امریکہ کی ایک بہت بڑی غلطی قراردیا ہے۔
اپنے چین کے دورے کے دوران انہوں نے جمعے کے روز ان پابندیوں کو کاغذ کا ایک بےوقعت ٹکڑا قراردیتےہوئے کہا کہ امریکی صدر براک اوباما نے ایرن کو اس کے جوہری پروگرام پر ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل ایک آلے کے طورپر استعمال ہورہی ہے۔
مسٹر احمدی نژاد شنگھائی میں ہونے والے ورلڈ ایکسپو سینٹر میں ایرانی اسٹال دیکھنے کے لیے چین کا دورہ کررہے ہیں۔ کسی سینیئر چینی عہدے دار سے ان کی ملاقات کی توقع نہیں کی جارہی۔
ایرانی صدر نے عالمی طاقتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ دوسرے ملکوں کو پرامن مقاصد کے لیے ٹیکنالوجی تیار کرنے سےدور رکھنے کی کوشش کررہی ہیں۔
بدھ کے روز چین نے امریکہ، روس اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے دوسرے مستقل ارکان کے ساتھ مل کر ایران کی حساس جوہری سرگرمیوں کے خلاف تہران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
اس سے قبل چین سفارت کاری کے ذریعے اس مسئلے کے حل پر زور دیتا رہاہے۔ ایران نے چین پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے یوٹرن لے لیا ہے۔
چین ایران کا یہ الزام مسترد کرچکاہے۔