واشنگٹن —
ایران کے رہبرِ اعلیٰ نے کہا ہے کہ اُن کا ملک جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا، لیکن اگر وہ چاہے تو کوئی ملک اُسے ایسا کرنے سے روک نہیں سکتا۔
آیت اللہ خامنہ اِی نے، جنھیں ایران کے تمام معاملات میں اختیار کُل حاصل ہے، ہفتے کے روز کہا کہ ایران جوہری ہتھیاروں سے چھٹکارا حاصل کرنے کا حامی ہے۔
اپنے ویب سائٹ پر چھپے ہوئے ایک بیان میں خامنہ اِی نے کہا کہ، ’ہم چاہتے ہیں کہ جوہری ہتھیاروں کو ختم کیا جانا چاہیئے۔ ہم ایٹمی ہتھیار نہیں چاہتے‘۔
تاہم، اُنھوں نے مزید کہا کہ اگر ایران یہ ہتھیار حاصل کرنا چاہے تو کوئی ملک اس میں حائل نہیں ہو سکتا۔
ایرانی حکام نے کہا ہے خامنہ اِی کی طرف سےجاری کردہ ایک فتویٰ میں جوہری ہتھیاروں کی ممانعت کی گئی ہے، جِس کی بنا پر اسلامی جمہوریہ پر اِس کی پابندی لازم ہے۔
مغرب کو شبہ ہے کہ ایک سویلین جوہری توانائی کے پروگرام کے لبادے میں ایران نیوکلیئر ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنا چاہتا ہے، جس الزام کی ایران تردید کرتا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اُس کا جوہری پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔
ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے بارے میں اِس ماہ کے اواخر میں قزاقستان میں ایک اجلاس ہو رہا ہے جس میں امریکہ اور کچھ دیگر ممالک ایرانی عہدے داروں سے بات چیت کرنے والے ہیں۔
اقوام متحدہ نے ایران پر تعزیرات لگا رکھی ہیں۔
آیت اللہ خامنہ اِی نے، جنھیں ایران کے تمام معاملات میں اختیار کُل حاصل ہے، ہفتے کے روز کہا کہ ایران جوہری ہتھیاروں سے چھٹکارا حاصل کرنے کا حامی ہے۔
اپنے ویب سائٹ پر چھپے ہوئے ایک بیان میں خامنہ اِی نے کہا کہ، ’ہم چاہتے ہیں کہ جوہری ہتھیاروں کو ختم کیا جانا چاہیئے۔ ہم ایٹمی ہتھیار نہیں چاہتے‘۔
تاہم، اُنھوں نے مزید کہا کہ اگر ایران یہ ہتھیار حاصل کرنا چاہے تو کوئی ملک اس میں حائل نہیں ہو سکتا۔
ایرانی حکام نے کہا ہے خامنہ اِی کی طرف سےجاری کردہ ایک فتویٰ میں جوہری ہتھیاروں کی ممانعت کی گئی ہے، جِس کی بنا پر اسلامی جمہوریہ پر اِس کی پابندی لازم ہے۔
مغرب کو شبہ ہے کہ ایک سویلین جوہری توانائی کے پروگرام کے لبادے میں ایران نیوکلیئر ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنا چاہتا ہے، جس الزام کی ایران تردید کرتا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اُس کا جوہری پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔
ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے بارے میں اِس ماہ کے اواخر میں قزاقستان میں ایک اجلاس ہو رہا ہے جس میں امریکہ اور کچھ دیگر ممالک ایرانی عہدے داروں سے بات چیت کرنے والے ہیں۔
اقوام متحدہ نے ایران پر تعزیرات لگا رکھی ہیں۔