ایران کا کہنا ہے اُس نے جوہری طاقت کی تنصیب میں استعمال کےلیے فیوئل راڈز تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔
اُس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اُس نے اسٹریٹجک آبنائے ہرمز کے قریب درمیانے فاصلے کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا تجربہ بھی کیا ہے۔
ایرانی ٹیلی ویژن نے بتایا ہے کہ راڈز کو، جِن میں قدرتی یورینیم شامل ہے، ایران میں تیار کیا گیا اور تہران کے تحقیقی جوہری ری ایکٹر کے مرکزی حصے میں نصب کیا گیا ہے۔
اخبار ’تہران ٹائمز‘ نے فیوئل راڈ کی تیاری کو ’ایک عظیم کارنامہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ’مغرب کے لیے پریشان کُن‘ بات ہے۔
شیخیاں بگھارتے ہوئے، سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ اتوار کو جِس میزائل کا تجربہ کیا گیا وہ ایسی تیکنالوجی کا حامل ہے جِس سے ریڈارسے بچ نکلتے ہوئے اہداف تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔
ساتھ ہی، ایرانی عہدے دار امریکہ کی طرف سے ایران کے مرکزی بینک سے لین دین کرنے والے مالی اداروں کے خلاف نئی تعزیرات عائد کرنے کے عمل کو اہمیت کا حامل قرار نہیں دیا۔ ہفتے کے روز امریکی صدر براک اوباما نے تعزیرات پر مبنی بِل پر دستخط کرکے اُسے قانون سازی کا درجہ دے دیا، تاکہ جوہری ہتھیار بنانے کے ایرانی عزائم کی مالی استعداد کو کم کیا جاسکے۔
امریکہ اور یورپی یونین دونوں کا استفسار ہے کہ ایران چھپے چوری نیوکلیئر ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ایران نے کہا ہے کہ اُس کا جوہری پروگرام پُر امن مقاصد کے لیے ہے۔
ایران نے دھمکی دی ہے کہ اُس کے تیل کی برآمد کے خلاف ممکنہ وسیع تر تعزیرات لاگو کرنے کی صورت میں وہ آبنائے ہرمز کو بند کردے گا، جو خلیج فارس کے تیل پیدا کرنے والے ممالک کی برآمدات کا اہم راستا ہے۔ بحرین میں قائم امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کا کہنا ہے کہ وہ خلیج کی جہازرانی میں کسی طور خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا۔