اسرائیل کے وزیر دفاع نے ایران کو اپنی جوہری سرگرمیوں سے روکنے کے لیے اس کے خلاف مزید پابندیاں لگانے کی اپیل کی ہے۔ جب کہ اس سے ایک روز پہلے امریکہ نے کہاتھا کہ تہران یورینیم کی افزدوگی روکنے کی غرض سے ڈالے جانے والے بین اقوامی دباؤ کے اثرات محسوس کررہاہے۔
بارک نے جمعرات کے روز ٹوکیو میں اپنے جاپانی ہم منصب سے ملاقات کے بعد کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ موجودہ پابندیاں ایران کو متاثر کررہی ہیں، مزید پابندیاں عائد کرنا ضروری ہے۔
بدھ کے روز امریکہ نے ایران کے جوہری پروگرام میں پیش رفت کے دعوے کو غیر اہم سمجھتے ہوئے کہا تھا کہ تہران اپنی بڑھتی ہوئی سفارتی تنہائی کے باعث پریشانی میں مبتلا ہے۔
ایران کا کہناہے کہ اس نے یورینیم کو افزودہ کرنے کے لیے جدید سنٹری فیوجز نصب کیے ہیں اور وہ پہلی بار تہران کے جوہری ری ایکٹر کو چلانے کے لیے مقامی طورپر تیار کردہ جوہری ایندھن کی سلاخیں استعمال کررہاہے۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے ایران کے دعوے کو مبالغہ آرائی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
اسرائیل اور مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کرنے کی غرض سے یورینیم کو اعلیٰ ترین سطح پر خالص بنانے کی اپنی کوششیں تیز کررہاہے۔
جب کہ ایران کا کہناہے کہ اس کی یورینیم کی افزودگی سے متعلق سرگرمیوں کا مقصد اپنے طبی تحقیقی مرکز اور توانائی کے لیے جوہری ایندھن کی تیاری ہے۔
نولینڈ کا کہناہے کہ ایران کو لازمی طور پر یہ دکھانا ہوگا کہ اس کا جوہری پروگرام شہری مقاصد کے لیے ہے۔