رسائی کے لنکس

گیس پائپ لائن منصوبے کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق


پاکستان اور ایران کے صدور (فائل فوٹو)
پاکستان اور ایران کے صدور (فائل فوٹو)

صدر زرداری اور ان کے ایرانی ہم منصب کے درمیان ملاقات میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سمیت ان منصوبوں کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا جن سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے بدھ کو تہران پہنچنے کے بعد اپنے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد اور ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

ان ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے دو طرفہ اُمور اور علاقائی صورت حال کے علاوہ خاص طور پر دونوں ملکوں کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون سے متعلق اُمور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

پاکستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق بات چیت میں پاک ایران گیس پائپ لائن اور ایرانی سرحد سے ملحقہ پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے کچھ علاقوں میں ایران سے سستی بجلی کی فراہمی کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

مذاکرات میں ان منصوبوں کی جلد تکمیل پر اتفاق کیا گیا جن سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

پاکستان کے سرکاری ریڈیو کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ وہ پاکستانی علاقے میں گیس پائپ لائن بچھانے کا کام جلد شروع کرے گا تاکہ قدرتی گیس کی برآمد کا یہ مجوزہ منصوبہ جلد مکمل ہو سکے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین بھی صدر زرداری کے وفد میں شامل تھے اور اُنھوں نے کہا کہ گیس پائپ لائن کے حوالے سے جلد اچھی خبر سننے کو ملے گی۔

صدر زرداری اور اُن کے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد کے درمیان ملاقات میں پاکستان صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ایران کی طرف سے تیل صاف کرنے کے کارخانے کے قیام کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔

ایران نے حال ہی میں گوادر کے مقام پر آئل ریفائنری قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔

امریکہ نے تہران کے متنازع جوہری پروگرام کے باعث ایران میں تیل و گیس کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ بیرونی مداخلت کی پرواہ کیے بغیر اپنے ہاں توانائی کی ضروریات پورا کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔
XS
SM
MD
LG