ایران کے شمال وسطی صوبے سمنان میں دو مسافر ریل گاڑیوں کے تصادم میں ہلاک ہونے والوں کی تعدا د کم ازکم 43 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 100 زخمیوں کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کی فوٹیج میں پٹڑی سے اتر جانے والی چار بوگیوں کو دکھایا گیا ہے جن میں سے دو میں آگ لگی ہوئی ہے۔ امدادی ٹیمیں ریل کے متاثرہ ڈبوں کے قریب کام کررہے ہیں۔
یہ حادثہ دارالحکومت تہران اور ملک کے دوسرے بڑے شہر مشہد کے درمیان مرکزی ریلوے لائن پر اس وقت پیش آیا جب اسٹیشن پر کسی خرابی کے سبب کھڑی ہوئی ایکسپریس ٹرین سے ایک اور مسافر گاڑی آکر ٹکرا گئی۔
صوبائی گورنر محمد رضا خباز نے سرکاری ٹیلی وژن کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا امکان ہے اور حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے بتایا ہے کہ علاقے سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹ کے ایک رکن نے عہدے داروں کا حوالہ دیے ہوئے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ ریلوے اسٹیشن نے ایک مسافر گاڑی کو غلطی سے آنے کی اجازت دے دی ہو۔
ایران کے صدرحسن روحانی کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایران میں ہر سال ٹریفک حادثات میں اوسطاً 17 ہزار افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔ اس کی زیادہ تر وجہ ڈرائیوروں کا ٹریفک قوانین پر عمل نہ کرنا، گاڑیوں کا پرانا اور بوسیدہ ہونا اور ہنگامی سروسز کی کمی ہے۔
کئی برسوں پر ایران کے خلاف اس کے متنازع جوہری پروگرام کے باعث عائد پابندیوں سے سڑکوں اورریلوے نیٹ ورک سمیت اس کے بنیادی ڈھانچے کو شديد نقصان پہنچا ہے۔