|
ایران کےوزیر دفاع عزیز ناصر زادہ نے بدھ (30 اکتوبر) کو سرکاری میڈیا کو بتایا کہ 26 اکتوبر کو اسلامی جمہوریہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ایران کی میزائل پروڈکشن میں کوئی خلل نہیں پڑا ہے۔
ایران کے وزیر دفاع نے بدھ کے روز کہا کہ"دشمن نے ہمارے دفاعی اور جارحانہ نظام دونوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے لیکن وہ زیادہ کامیاب نہیں ہوا کیونکہ ہم نے انتظامات کر لیے تھے اور ہم باخبر تھے۔"
دو امریکی ریسرچرز نے گزشتہ ہفتے رائٹرز کو بتایا تھا کہ اسرائیلی فضائی حملوں نے ان عمارتوں کو نشانہ بنایا تھاجنہیں ایران بیلسٹک میزائلوں کے ٹھوس ایندھن کی مکسنگ کے لیے استعمال کرتا تھا اور یہ کہ اس سے ممکن ہے کہ بڑے پیمانے پر میزائل بنانے کی ایران کی صلاحیت نمایاں طورپر متاثر ہوئی ہو۔
ناصر زادہ نے کہا، "پروڈکشن کی نوعیت مقامی ہے، اس لیے میزائلوں کی تیاری کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے،" ناصر زادہ نے کہا ، اسے اگلے روز بدل دیا گیا تھا ۔ جس سے یہ نشاندہی بھی ہوئی کہ دفاعی نظام کو ممکنہ طور پر کوئی نقصان پہنچا تھا ۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے منگل کو یہ اطلاع بھی دی کہ ناصر زادہ کا کہنا ہے کہ ملک اب بھی اسرائیل کے خلاف "ایک درجن مزید میزائل بیراج لے جانے" کے قابل ہے جیسا کہ یکم اکتوبر اور 13 اپریل کو دیکھا گیا تھا۔
انہو ں نےکہا کہ "اگر صیہونی حکومت ہمارے صحراؤں میں ایک تیر بھی چلا تی ہے ، تب بھی وہ ایک مہذب، قدیم اور مضبوط شناخت کے حامل ملک کو نشانہ بنانے کی جسارت کرتی ہے۔ ہم اسے معاف نہیں کر سکتے اور ہمیں جواب دینا چاہیے۔"
پیر کے روز، اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اسرائیلی پائلٹوں کو اسرائیل کے خلاف ایران کے یکم اکتوبر کو داغے گئے میزائلوں کے جواب میں کئے گئے فضائی حملوں میں ایران کی پروڈکشن کی صلاحیتوں کو نقصان پہنچانے پر انہیں مبارکباد دی تھی۔
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔
فورم