واشنگٹن —
ایران کا کہنا ہے کہ اُس نے بندر کو خلا میں بھیجنے کا ’کامیاب‘ تجربہ کیا ہے۔
وزیر دفاع احمد واحدی نے ریاستی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ایک کیپسول میں 120کلومیٹر کی بلندی تک کا سفر کرتے ہوئے یہ بندر زندہ سلامت واپس پہنچ چکا ہے۔
رپورٹ میں تجربے کی تاریخ اور مقام کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔
تہران کی طرف سے بندر خلا میں روانہ کرنے کی 2011ء میں ہونے والی پچھلی کوشش ناکام رہی تھی، جس کے اسباب نہیں بیان کیے گئے۔
ملک کے خلائی پروگرام کے ضمن میں مغربی ممالک انتہائی فکرمند ہیں، جِن کو اِس بات کا خوف لاحق ہے کہ اِسے بیلسٹک میزائل تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو ممکنہ طور پر جوہری ہتھیار سے لیس ہو سکتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ اس بات کی تردید کرتا رہا ہے کہ اُس کا جوہری پروگرام جوہری ہتھیار تشکیل دینے کی صلاحیت کے حصول سے متعلق ہے۔ ایران کا دعویٰ ہے کہ وہ یورینئم کی افزودگی سے بجلی پیدا کرنا چاہتا ہے، تاکہ وہ تیل کے اپنے وسیع تر وسائل کو برآمد کر سکے۔
یورپی یونین کے پالیسی ساز ادارے کی سربراہ کے دفتر کی ترجمان نے پیر کے روز بتایا کہ عالمی طاقتوں نے فروری میں نئے مذاکرات کی تجویز پیش کی ہے، جس سے چند ہی گھنٹے قبل روس نے تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا تھا کہ ’بچوں کا سا رویہ ترک کرتے ہوئے‘ اجلاس کی تاریخ طے کی جائے۔
وزیر دفاع احمد واحدی نے ریاستی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ایک کیپسول میں 120کلومیٹر کی بلندی تک کا سفر کرتے ہوئے یہ بندر زندہ سلامت واپس پہنچ چکا ہے۔
رپورٹ میں تجربے کی تاریخ اور مقام کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔
تہران کی طرف سے بندر خلا میں روانہ کرنے کی 2011ء میں ہونے والی پچھلی کوشش ناکام رہی تھی، جس کے اسباب نہیں بیان کیے گئے۔
ملک کے خلائی پروگرام کے ضمن میں مغربی ممالک انتہائی فکرمند ہیں، جِن کو اِس بات کا خوف لاحق ہے کہ اِسے بیلسٹک میزائل تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو ممکنہ طور پر جوہری ہتھیار سے لیس ہو سکتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ اس بات کی تردید کرتا رہا ہے کہ اُس کا جوہری پروگرام جوہری ہتھیار تشکیل دینے کی صلاحیت کے حصول سے متعلق ہے۔ ایران کا دعویٰ ہے کہ وہ یورینئم کی افزودگی سے بجلی پیدا کرنا چاہتا ہے، تاکہ وہ تیل کے اپنے وسیع تر وسائل کو برآمد کر سکے۔
یورپی یونین کے پالیسی ساز ادارے کی سربراہ کے دفتر کی ترجمان نے پیر کے روز بتایا کہ عالمی طاقتوں نے فروری میں نئے مذاکرات کی تجویز پیش کی ہے، جس سے چند ہی گھنٹے قبل روس نے تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا تھا کہ ’بچوں کا سا رویہ ترک کرتے ہوئے‘ اجلاس کی تاریخ طے کی جائے۔