وائس آف امریکہ، بی بی سی اور دوئچے ویلا نے ایران کی طرف سے اپنی نشریات کو غیر قانونی طور پر جام کرنے پر ایران کے حکام کی مذمّت کی ہے۔
بین الاقوامی نشریاتی اداروں نے جمعے کے روز ایک مشترکہ بیان میں ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اُن کے مشترکہ سیارچے سے نشر ہونے والی نشریات کو جام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ کارروائى بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے اور انہوں نے سیارچے کے منتظمین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کو باز رکھنے کے لیے اُس پر دباؤ ڈالیں۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے جمعرات کے روز تہران میں حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی تمام اطلاعات کو روک دینے کی کوششوں سے پتا چلتا ہے کہ ”حکومت خود اپنے لوگوں سے خوف زدہ ہے۔“
ایران نے مبیّنہ طور پر اس موقعے پر ٹیلی فون اور انٹر نیٹ سروسوں کو بھی بند رکھا۔
ایرانی حکام بین الاقوامی ذرائع ابلاغ پر الزام عائد کرتے ہیں کہ انہوں نے پچھلے سال متنازع صدارتی انتخاب کے بعد ہنگاموں کو ہوا دی تھی۔اُس الیکشن کے بعد ایران میں بہت وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔