ایرانی حکومت نے ٹی وی پروگراموں میں مردوں کے بغیر قمیص نظر آنے پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے ایسے تمام ڈراموں پر بھی پابندی عائد کردی ہے جو میں بیوی کے ہوتے ہوئے کسی غیر لڑکی یا عورت سے عشق کرتے دکھایا گیا ہو۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق اب سے ڈراموں میں 'لو ٹرائی اینگل 'پیش نہیں کیا جاسکے گا۔
نیم سرکاری خبررساں ادارے 'پارس' کے مطابق یہ اقدام اسلامی ملک میں کنزرویٹو قوتوں کی حوصلہ شکنی کی غرض سے اٹھایا گیا ہے۔
'ایران ٹی وی 'کی ملک میں اجارہ داری ہے ۔ چینل سے زیادہ تر مذہبی پروگرامز دکھائے جاتے ہیں جبکہ سرکاری اعلانات وغیرہ کے لئے بھی حکومت یہی ٹی وی چینل استعمال کرتی ہے۔
اب سے کچھ سال پہلے ایران ٹی وی سے ایک سوپ اوپیرا شروع ہوا تھا جس میں یہ دکھایا گیا تھا کہ ایک بوڑھا آدمی ایک نوجوان لڑکی کے پیار میں گرفتار ہوکر اپنی بیوی کو چھوڑ دیتا ہے۔ اس ڈرامے نے عوام میں بہت مقبولیت حاصل کی تھی۔ یہ ڈرامہ کئی سال تک ٹی وی پر قسطوں کی شکل میں پیش ہوتا رہا تاہم اب حکومت نے اس قسم کے تمام ڈراموں پر پابندی عائد کردی ہے جس میں بیوی کے ہوتے ہوئے کسی اور لڑکی یا عورت سے عشق کرتے ہوئے دکھایا جائے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹی وی ڈرامہ پروڈیوسرز کو نئی ہدایات جاری کردی گئی ہیں جن کی رو سے مردوں کو نیم عریاں دکھانے پر بھی پابندی ہوگی۔ ہدایات کے مطابق مردوں کو بغیر قمیص نہ تو ملکی ڈراموں میں دکھایا جائے اور نہ ہی غیر ملکی پروڈکشن میں۔تاہم نئی ہدایات میں یہ بات واضح نہیں ہے کہ اسپورٹس کوریج کے موقع پر بھی بغیر شرٹ پہنے کھلاڑیوں کو دکھایا جاسکتا ہے یا نہیں۔ پروڈیوسرز کو یہ بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اپنے ڈراموں میں مردوں اور عورتوں کا زیادہ ملنا جھلنا بھی نہ دکھائیں۔
ایران میں 1979ء کے انقلاب کے بعد سے سخت شریع قانون نافذ ہیں۔ ان قوانین کے تحت مذہبی اقدار کی پاسداری لازمی شرط ہے ۔ مردوں اور عورتوں کے درمیانی کسی بھی قسم کے جذباتی تعلقات فلمبند کرانے پر پابندی عائد ہے جبکہ خواتین شریع لباس پہننے کی پابند ہیں۔
صدر احمدی نژاد سے پہلے ان کے پیش رو محمد خاتمی کے دور حکومت میں بہت سی پابندیوں کو دانستہ نظر انداز کیا گیا یا ان میں ڈھیل دی گئی کیوں کہ صدر خاتمی معاشرتی آزادی کو بڑھتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے لیکن سن دوہزار پانچ میں احمدی نژاد کے صدر بنتے ہی قدامت پسندوں نے پابندیوں کو سخت کرنے پر زور دیا اور یوں ملک میں سخت قوانین پر عمل درآمدہونے لگا ۔
صدر خاتمی کے دور حکومت میں جو غیر قانونی ڈش انٹینا گھروں کی چھتوں پر یہاں وہاں نظر آنے لگے تھے انہیں بھی سختی کے ساتھ بند کرادیا گیا۔