ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے ایرانی جامعات میں طلبہ و طالبات کو علیحدہ کرنے کے متنازعہ منصوبہ پر عمل درآمد معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کے روز اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک پیغام میں صدر احمدی نژاد کا کہنا تھا کہ منصوبہ "سطحی اور غیر دانشمندانہ " ہے۔
صدر نے مزید کہا کہ "کم اہمیت کے حامل اور غیر علمی کاموں " کو روکنے کیلیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ اعلیٰ تعلیم کی ایرانی وزارت کے انچارج نے اعلان کیا تھا کہ ستمبر سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سال سے جامعات کے طلبہ و طالبات کیلیے علیحدہ علیحدہ کلاسزکا اہتمام کیا جائے گا۔
مذکورہ قدم کو ایرانی انتظامیہ کی جانب سے معاشرے میں اسلامی اقدار کے سختی سے نفاذ کی کوششوں کا حصہ قرار دیا جارہا تھا۔
واضح رہے کہ صدر احمدی نژاد اور ایران کے اعلیٰ ترین روحانی رہنما اور ان کے حامی رجعت پسندوں کے درمیان ملکی سیاسی معاملات کو سخت مذہبی اصولوں کے تحت چلانے کے معاملے پر تنازعہ جاری ہے جس میں شدت آتی جارہی ہے۔