ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ ایران نے منگل کے روز مقامی طور پر تیار کردہ اپنے جدید ترین ڈرون کی نقاب کشائی کی جو زیادہ اونچائی پر طویل وقت کے لیے ہتھیاروں کی بہتر صلاحیتوں کے ساتھ پرواز کر سکتا ہے۔
مہاجر ٹین ڈرون کو تہران میں ایک تقریب میں متعارف کرایا گیا جس میں صدر ابراہیم رئیسی نے شرکت کی، اس تقریب میں ایران کی دفاعی صنعت کی کامیابیوں کا جشن منایا گیا۔
نیا ڈرون اس سے پہلے کے ماڈل مہاجر سکس کا اپ گریڈ ورژن یا بہتر قسم ہے۔ مہاجر سکس کے بارے امریکی حکام کا الزام ہے اسے یوکرین کی جنگ میں استعمال کرنے کے لیے ایران نے روس کو فروخت کیا تھا -تہران اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اس نے یہ ڈرون جنگ سے پہلے فروخت کیے تھے۔
مغربی حکومتوں نے حالیہ مہینوں میں روس کو اسلحے کی مبینہ فروخت کے الزام میں ایران پر پابندیوں کو وسیع کر دیا ہے۔
ایران کی سرکاری ارنا نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ نیا ڈرون سات ہزار میٹریا 23 ہزارفٹ کی بلندی پر ، دو ہزار کلومیٹر یا 1242 میل کی آپریشنل رینج کے ساتھ 24 گھنٹے تک پرواز کر سکتا ہے۔
یہ ڈرون 210 کلومیٹر فی گھنٹہ یا 130 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے اور جدید ترین الیکٹرانک اور انٹیلی جینس نظاموں سے لیس ہے۔
ارنا نے کہا ہے کہ بغیر پائلٹ کی اس فضائی گاڑی میں 300 کلوگرام یا 660 پاؤنڈ تک وزن لے جانے کی صلاحیت ہے، جو پچھلے ماڈل سے دوگنا زیادہ ہے، اور ڈرون ہر قسم کے بم اور گولہ بارود لے جانے کی اہلیت رکھتا ہے۔
یہ مہاجر سکس کے وزن اور پرواز کے دورانیے کی گنجائش سے دوگنا اضافہ ہے۔ مہاجر سیکس 150 کلوگرام تک ہتھیار لے جا سکتا ہے اور بارہ گھنٹے تک پرواز کر سکتا ہے۔ پچھلا ماڈل 5400 میٹر کی بلندی پر 200 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے پرواز کر سکتا تھا۔
امریکہ اور اسرائیل، جو کہ ایران کے سخت مخالف ہیں، اس سے قبل تہران پر خلیج میں امریکی افواج اور اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر حملوں کے لیے ڈرون اور میزائل استعمال کرنے کا الزام لگا چکے ہیں۔
(اس رپورٹ کے لیے مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے)
فورم