عراق میں منگل کو کار بم اور سڑک میں نصب بارودی مواد میں دھماکوں سے کم از کم 50 افراد ہلاک اور 160 زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ دھماکے دارالحکومت بغداد اور اس کے جنوب میں شیعہ اکثریتی علاقوں میں ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق ایک خودکش بمبار نے بغداد کے جنوب میں بارود سے بھری گاڑی پولیس کے مرکز سے ٹکرا دی۔
یہ دھماکے صدر شہر اور گرین زون کہلانے والے سخت حفاظتی حصار والےعلاقے میں ہوئے جہاں متعدد مغربی ملکوں کے سفارتخانے بھی واقع ہیں۔
تاحال کسی گروہ نے ان بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
یہ دھماکے عراق پر امریکی حملے کے دس سال پورے ہونے کے موقع پر ہوئے ہیں جب کہ ایک ماہ بعد یہاں تین سالوں میں پہلی بار انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے القاعدہ سے منسلک شدت پسندوں نے دعویٰ کیا تھا کہ گرین زون کے قریب ہونے والے منظم حملوں میں اس کا ہاتھ تھا۔ ان دھماکوں میں کم ازکم 24 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
حالیہ مہینوں میں عراق میں القاعدہ سے منسلک عسکریت پسندوں نے شیعہ اکثریت والے علاقوں میں حملے تیز کر دیے ہیں جس کی وجہ سے حکمران شیعہ اکثریت اور ملک میں سنی آبادی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ دھماکے دارالحکومت بغداد اور اس کے جنوب میں شیعہ اکثریتی علاقوں میں ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق ایک خودکش بمبار نے بغداد کے جنوب میں بارود سے بھری گاڑی پولیس کے مرکز سے ٹکرا دی۔
یہ دھماکے صدر شہر اور گرین زون کہلانے والے سخت حفاظتی حصار والےعلاقے میں ہوئے جہاں متعدد مغربی ملکوں کے سفارتخانے بھی واقع ہیں۔
تاحال کسی گروہ نے ان بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
یہ دھماکے عراق پر امریکی حملے کے دس سال پورے ہونے کے موقع پر ہوئے ہیں جب کہ ایک ماہ بعد یہاں تین سالوں میں پہلی بار انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے القاعدہ سے منسلک شدت پسندوں نے دعویٰ کیا تھا کہ گرین زون کے قریب ہونے والے منظم حملوں میں اس کا ہاتھ تھا۔ ان دھماکوں میں کم ازکم 24 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
حالیہ مہینوں میں عراق میں القاعدہ سے منسلک عسکریت پسندوں نے شیعہ اکثریت والے علاقوں میں حملے تیز کر دیے ہیں جس کی وجہ سے حکمران شیعہ اکثریت اور ملک میں سنی آبادی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔