واشنگٹن —
عراق میں جمعے کی نماز کے بعد ایک مسجد کےباہر ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق دھماکہ صوبے دیالہ کی ایک مسجد کے دروازے کے نزدیک اس وقت ہوا جب لوگ جمعے کی نماز کے بعد باہر آرہے تھے۔
عراق میں حالیہ ہفتوں میں فرقہ ورانہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور مبینہ طور القاعدہ سے منسلک سنی شدت پسندوں نے اہلِ تشیع کی کئی مساجد اور محلوں کو بم حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
صرف گزشتہ ماہ ہی دارالحکومت بغداد میں شیعہ مساجد کے باہر پانچ کار بم حملے ہوئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سنی مسلمانوں کی مساجد پر حملوں میں بھی 'القاعدہ' سے منسلک شدت پسند ملوث ہیں جو اس طرح کی کاروائیاں کرکے عراقی معاشرے میں فرقہ ورانہ تقسیم کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔
القاعدہ کی عراقی شاخ 'اسلامک اسٹیٹ آف عراق' نامی تنظیم نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ وہ اپنے حملوں میں مزید اضافہ کرے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ تنظیم کی کاروائیوں اور اثر و رسوخ میں اضافہ ہورہا ہے اور شام سے منسلک مغربی صحرائی خطے کے کئی نوجوان پڑوس میں جاری خانہ جنگی سے متاثر ہو کر تنظیم میں شامل ہورہے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے القاعدہ کے عراقی شاخ نے شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ لڑنے والے باغیوں کی ایک مقامی تنظیم 'النصرہ فرنٹ' کے ساتھ الحاق کا اعلان بھی کیا تھا۔
حکام کے مطابق دھماکہ صوبے دیالہ کی ایک مسجد کے دروازے کے نزدیک اس وقت ہوا جب لوگ جمعے کی نماز کے بعد باہر آرہے تھے۔
عراق میں حالیہ ہفتوں میں فرقہ ورانہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور مبینہ طور القاعدہ سے منسلک سنی شدت پسندوں نے اہلِ تشیع کی کئی مساجد اور محلوں کو بم حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
صرف گزشتہ ماہ ہی دارالحکومت بغداد میں شیعہ مساجد کے باہر پانچ کار بم حملے ہوئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سنی مسلمانوں کی مساجد پر حملوں میں بھی 'القاعدہ' سے منسلک شدت پسند ملوث ہیں جو اس طرح کی کاروائیاں کرکے عراقی معاشرے میں فرقہ ورانہ تقسیم کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔
القاعدہ کی عراقی شاخ 'اسلامک اسٹیٹ آف عراق' نامی تنظیم نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ وہ اپنے حملوں میں مزید اضافہ کرے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ تنظیم کی کاروائیوں اور اثر و رسوخ میں اضافہ ہورہا ہے اور شام سے منسلک مغربی صحرائی خطے کے کئی نوجوان پڑوس میں جاری خانہ جنگی سے متاثر ہو کر تنظیم میں شامل ہورہے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے القاعدہ کے عراقی شاخ نے شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ لڑنے والے باغیوں کی ایک مقامی تنظیم 'النصرہ فرنٹ' کے ساتھ الحاق کا اعلان بھی کیا تھا۔