پیر کو عراقی فورسز محتاط انداز سے رمادی شہر کی گلیوں میں دھماکہ خیز مواد اور دیگر آلات کو تلاش کر رہی ہیں جو داعش نے شہر کا قبضہ چھوڑنے سے قبل ممکنہ طور پر نصب کیے ہیں۔
بغداد سے 100 کلومیٹر مغرب میں صوبہ انبار میں واقع رمادی میں عراقی فورسز اتوار نے شہر کے بیشتر علاقوں سے داعش کا قبضہ ختم کرانے کا اعلان کیا تھا اور سرکاری فورسز مرکزی سرکاری عمارت کی جانب بڑھ رہی ہیں۔
عراقی فورسز نے اپنی مکمل فتح کا اعلان نہیں کیا کیوں کہ خدشہ ہے کہ کچھ شدت پسند ابھی رمادی میں چھپے ہوئے ہیں۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کو شدت پسندوں کے شہر سے بھاگنے کے بعد اب تک فوجیوں کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ابھی تک جانی نقصان کی کوئی مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ رمادی کے وسط میں کتنے شہری باقی ہیں مگر ایک عراقی ترجمان نے کہا کہ اکثر رہائشیوں نے نزدیکی اسپتال میں پناہ لے رکھی ہے۔
کئی ماہ تک تیاری کے بعد امریکہ کے قیادت میں قائم فضائی اتحاد کی مدد سے عراقی فورسز نے گزشتہ ہفتے شہر کے مرکزی حصے میں پیش قدمی کی مربوط کوشش کی تھی تاکہ اسے داعش کے جنگجوؤں سے چھڑایا جا سکے۔
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ ہفتے کے دوران داعش کے ٹھکانوں پر کم از کم 29 فضائی حملے کیے ہیں جن میں سے اکثر اتوار کو کیے گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ہفتے کو فضائی حملوں میں داعش کے جنگجوؤں کی گاڑیوں اور ایک فیکٹری کو نشانہ بنایا گیا جس میں گاڑیوں میں نصب ہونے والے خود کش بم تیار کیے جاتے تھے۔ ماہر نشانہ بازوں کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔