امریکہ اور برطانیہ کے ذرائع ابلاغ نے شام اور عراق میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش کی کئی ویڈیوز میں مغویوں کے ہمراہ موجود نقاب پوش جنگجو کو شناخت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
لیکن یورپ کے سکیورٹی اور انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ جنگجو کی شناخت کے متعلق فی الحال کوئی حتمی بات نہیں کی جاسکتی اور ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات غلط بھی ہوسکتی ہیں۔
جمعرات کو شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق داعش کی ویڈیوز میں نظر آنے والا طویل قامت شخص لندن کا رہائشی کویتی نژاد محمد ایموازی ہے۔
مذکورہ نقاب پوش شخص پہلی بار گزشتہ سال اگست میں داعش کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں نظر آیا تھا جس میں اس نے مبینہ طور پر امریکی مغوی جیمز فولی کا سر قلم کیا تھا۔ لیکن مغوی کو قتل کرنے کا یہ عمل ویڈیو پر ریکارڈ نہیں کیا گیا تھا۔
مذکورہ نقاب پوش جنگجو داعش کی جانب سے بعد میں جاری کی جانے والی کئی ویڈیوز میں بھی موجود ہے جسے اس کے برطانوی لب و لہجے کے باعث مغربی ذرائع ابلاغ نے "جہادی جون" کا نام دیا ہوا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایموازی کو اس کے قد و قامت، لہجے اور آواز سے اس کے بعض دوستوں نے شناخت کیا ہے۔
لیکن اٹلی کے شہر روم میں موجود 'وائس آف امریکہ' کے نمائندے جیمی ڈیٹمر کے مطابق یورپ کے انٹیلی جنس حکام نے میڈیا کے اس دعوے کی تصدیق کرنے سے انکار کردیا ہے کہ ایموازی ہی درحقیقت "جہادی جون" ہے۔
امریکی اور برطانوی انٹیلی جنس حکام نے تاحال میڈیا میں آنے والی ان اطلاعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔لندن کی میٹروپولیٹن پولیس کے شعبہ انسدادِ دہشت گردی کے سربراہ رچرڈ والٹن نے کہا ہے کہ وہ فی الحال مبینہ شدت پسند کی شناخت کی تصدیق نہیں کریں گے۔
امریکی اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' کے مطابق لندن میں مقیم ایموازی کے اہلِ خانہ نے قانونی وجوہات کی بنیاد پر ذرائع ابلاغ کی ان دعووں پر ردِ عمل دینے سے انکار کردیا ہے۔
مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق کویت میں پیدا ہونے والے ایموازی کی عمر 20 کے پیٹے میں ہے اور وہ چھ سال کی عمر میں اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ برطانیہ آیا تھا جہاں اس کے خاندان نے مغربی لندن میں رہائش اختیار کی تھی۔
شدت پسندی کے رجحانات اور غیر ملکی جہادیوں پر تحقیق کے برطانوی ادارے 'انٹرنیشنل سینٹر فار دی اسٹڈی آف ریڈیکلائزیشن' نے کہا ہے کہ اسے "جہادی جون" کی شناخت کے متعلق دعوے "درست اور مبنی بر حقیقت لگ رہے ہیں۔"
داعش کی جانب سے اپنی تحویل میں موجود مختلف غیر ملکی مغویوں کی وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی ویڈیوز میں چہرہ چھپائے اور کمر سے پستول ٹانگے یہ شخص سر سے پیر تک سیاہ لباس میں ملبوس ہوتا ہے اور اپنی رواں انگریزی میں شدت پسندوں کے مطالبات پیش کر رہا ہوتا ہے۔