نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹالٹنبرگ نے کہا ہے کہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت اس انتہا پسند گروپ کے خلاف لڑائی میں اہم سنگ میل ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا ہے کہ داعش کے خلاف لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے اتوار کے روز جرمنی کے اخبار ’بائیلڈ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داعش نے ایک زمانے میں شام اور عراق کے وسیع علاقے پر قبضہ کر رکھا تھا۔
ان کے بقول داعش کے خلاف نیٹو سمیت بین الاقوامی اتحاد کا اس بات کو یقینی بنانا انتہائی ضروری ہے کہ داعش اس علاقے میں واپس نہ آ سکے۔
سٹالٹنبرگ کا کہنا ہے کہ اب داعش کے کنٹرول میں کوئی علاقہ نہیں ہے تاہم یہ اب بھی موجود ہے۔
ان کے مطابق داعش کے سلیپر سیلز اور خفیہ نیٹ ورک اب بھی موجود ہیں۔ دہشت گرد تنظیم واپس آنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لہذا ہمارا مشن ابھی پورا نہیں ہوا ہے۔
گذشتہ ہفتے شام میں امریکی افواج کی ایک کارروائی کے دوران ابوبکر البغدادی کی ہلاکت ہوئی تھی۔
داعش کی طرف سے البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد تنظیم نے ابو ابراہیم الھاشمی القریشی کو نیا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔