پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل احمد شریف نے فوج کے افسران کے استعفوں اور مارشل لا سے متعلق افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی قیادت میں متحد ہے اور وہ جمہوریت کے مکمل حامی ہیں اس لیے مارشل لا کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کے اس بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے بظاہر فوجی قیادت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ذاتی لڑائی بنا دی گئی ہے اور ان کو ’انہی‘ کے کہنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
جیو ٹیلی وژن کے ایک پروگرام میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ اندرونی شرپسندوں اور بیرونی دشمنوں کی پوری کوشش کے باوجودفوج چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم مینر کی قیادت میں متحد تھی، ہے اور رہے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج کو تقسیم کرنے کا خواب، خواب ہی رہے گا۔ نہ تو کسی نے استعفیٰ دیا اور نہ ہی کسی نے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔
موجودہ سیاسی صورت حال میں جاری ڈیڈ لاک سے متعلق ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ میں واضح طور پر بتا رہا ہوں کہ فوج کی سینئر قیادت جمہوریت کے تسلسل پرمکمل یقین رکھتی ہے اور مارشل لا کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔
جمعے کو سوشل میڈیا پر فوج کے بعض عہدے داروں کی جانب سے استعفےٰ اور مارشل لا لگانے کی افواہیں گردش کر رہی تھیں۔
اس سے قبل عمران خان نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ ایک ذاتی لڑائی بنا دی گئی ہے جس میں ملک کا بیڑا غرق ہو رہا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’مجھے بتایا جائے مجھے رینجرز نے کس کے کہنے پر اٹھایا تھا۔ کیا یہ ’’ اس ‘‘ کے آرڈر کے بغیر ہو سکتا ہے‘؟
وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد سے جاری ہونے والے ایک بیان میں شہباز شریف نے عمران خان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ بیان فوج کے خلاف گھٹیا ذہنیت کا ایک اور ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جنرل عاصم منیر سے تکلیف یہ ہے کہ بطور ڈی جی آئی ایس آئی، انہوں نے عمران نیازی، ان کی اہلیہ، فرح گوگی اور پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کی بدترین کرپشن سے آگاہ کیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آرمی کے انتہائی ڈیکوریٹڈ، رینک اینڈ فائل میں ہر دلعزیز اور میرٹ پر آرمی چیف بننے والے جنرل عاصم منیر کے خلاف ہرزہ سرائی بدنیتی کے سوا کچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ شمشیر اعزاز اور حافظ قرآن ایماندار آرمی چیف سے عمران نیازی خوفزدہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم مسلح افواج اور آرمی چیف کے ساتھ کھڑی ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی ایک نیوز کانفرنس میں عمران خان کے بیان کی مذمت کی۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندر اگر تمام سیاسی جماعتیں آپ کے خلاف ہیں تو سوچیں کہ خامی آپ میں ہے، سب میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج پر حملے قابل مذمت ہیں۔