حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی ہوئی تو اتحاد سے الگ ہو جائیں گے: اسرائیلی وزیر کا اعلان
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کی حکومت میں اتحادی انتہائی دائیں بازو کے رہنما اور قومی سلامتی کے وزیر اتامار بین ویر نے خبردار کیا ہے کہ اگر حزب اللہ کے ساتھ مستقل جنگ بندی ہوتی ہے تو وہ اتحاد سے علیحدہ ہو جائیں گے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق جویش پاور پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ اگر عارضی جنگ بندی مستقل ہو جاتی ہے تو ہم حکومت سے استعفیٰ دے دیں گے۔
واضح رہے کہ اگر بین ویر اتحاد سے الگ ہو جاتے ہیں ہیں تو نیتن یاہو پارلیمانی اکثریت کھو سکتے ہیں اور ان کی حکومت کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
لبنان کے شہریوں کی نقل مکانی
اسرائیل نے جنگ بندی تجویز مسترد کر دی
اسرائیل کے وزیرِ خارجہ اسرائیل کاٹز نے جمعرات کو حزب اللہ کے خلاف جاری لڑائی میں جنگ بندی کی تجویز مسترد کر دی ہے۔
وزیرِ خارجہ نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں لبنان کے ساتھ بارڈر کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شمالی سرحد پر جنگ بندی نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے خلاف بھر پور قوت سے اسرائیل کی کارروائی کامیابی کے حصول تک جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملک کے شمالی علاقوں کے مکین اپنے گھروں میں واپس لوٹ نہیں جاتے۔
اسرائیل کی اعلیٰ حکومتی شخصیات کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز کے خلاف بیانات کے سبب لڑائی رکنے کے امکان ختم ہوتے جا رہے ہیں۔
قبل ازیں امریکہ اور فرانس سمیت دیگر ممالک کی جانب سے 21 روزہ جنگ بندی کی تجویز سامنے آنے کے بعد لبنان کے وزیرِ اعظم نجیب میقاتی نے بھی جنگ بندی کی امید ظاہر کی تھی۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم کا فوج کو لبنان میں پوری شدت سے کارروائی جاری رکھنے کا حکم
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے حوالے سے سامنے والی خبریں درست نہیں ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے حوالے سے ابھی امریکہ اور فرانس نے تجویز پیش کی ہے جب کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نے اس تجویز پر ابھی کوئی ردِ عمل نہیں دیا۔
بیان کے مطابق اسرائیل کی شمالی سرحد پر فوج کو لڑائی کی شدت کم کرنے سے متعلق نام نہاد احکامات کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
بن یامین نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم نے فوج کو پورری شدت سے لڑائی جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
بیان کے مطابق غزہ میں بھی مقاصد کے حصول تک جاری رہے گی۔