اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے اپنی اتحادی حکومت تحلیل کرتے ہوئے اس سال ستمبر میں قبل ازوقت انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔ جب کہ پروگرام کے مطابق قومی انتخابات اگلے سال اکتوبر میں ہونے تھے۔
مسٹرنتن یاہو نے اتوار کے روز اپنی پارٹی کے ارکان کو بتایا کہ ملک میں مزید ڈیڑھ سال تک ملک میں غیر مستحکم صورت حال قائم رکھنے کے خلاف ہیں کیونکہ اس سے قومی معیشت ، معاشرے اور سیکیورٹی کو نقصان پہنچ رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی عشروں کے بعد ان کے عہد میں ایک مستحکم حکومت قائم ہوئی تھی مگر اقتدار کے چوتھے سال کئی ایسے واقعات رونما ہوئے جن سے سیاسی استحکام اور سیکیورٹی کے لیے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح کی صورت حال معاشرے اور معیشت کے لیے بھی مسائل کا سبب بنتی ہے ۔ جس کے پیش نظر میں نے قبل ازوقت انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
رائے عامہ کے تازہ ترین جائزے سے ظاہر ہوا ہے کہ وزیر اعظم نتن یاہو کی مقبولیت کا گراف بدستور بلند ہے اور ان کی جماعت اتنی نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوجائے گی جس سے وہ باآسانی اگلی حکومت بناسکے گی۔