متحدہ عرب امارات نے بتایا ہے کہ اس نےپیر کے روز اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ کے متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران ایک بلاسٹک میزائل کو راستے میں ہی تباہ کر دیا۔ کسی اسرائیلی صدر کا اس علاقے کا یہ پہلا دورہ ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ میزائل کو نشانے پر پہنچنے سے پہلے تباہ کر دیا گیا جس کا ملبہ کسی غیرآباد علاقے میں گرا۔ اس اعلان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ میزائل کا نشانہ دارالحکومت ابو ظہبی تھا یا تجارتی مرکز دبئی۔
متحدہ عرب امارات کے شہری ہوا بازی کے محکمے کا کہنا ہے کہ حملے کے باوجود تمام پروازیں معمول کے مطابق جاری ہیں۔
دوسری طرف اتوار کو یمن کے فوجی ترجمان نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ گروپ اپنے نئے فوجی آپریشن کے بارے میں مزید تفصیات سے آگاہ کرے گا۔ انہوں نے اس سلسلے میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت دفاع نے یہ بھی بتایا کہ اتحادی افواج کے جنگی طیاروں نے یمن میں نصب میزائل لانچرز کو تباہ کردیا ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق پچھلے ہفتے خلیج کے سرکاری پراسیکیوٹر نے کئی لوگوں کو سمّن کیا ہے ، جن کے بارے میں شک ہے کہ انہوں نے پچھلے میزائل حملے کے دوران حوثیوں کے میزائل کو تباہ کرنے کی ویڈیوز شیئر کی ہیں، جب کہ سوشل میڈیا پر اس قسم کی کوئی پوسٹ نہیں دیکھی گئی۔
اسرائیل کے صدر متحدہ عرب امارات کے حکمران شہزادہ شیخ محمد بن زید النیہان سے سیکیورٹی اور دو طرفہ معاملات پر بات چیت کے لیے امارات کا دورہ کر رہے ہیں۔ہرزونگ نے رات ابو ظہبی میں گزاری اور ان کے دفتر نے امریکی خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا ہے کہ اسرائیل کے صدرحوثیوں کے اس حملے کے باوجود اپنا دورہ مکمل کریں گے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں لکھا ہے کہ اسرائیل کے صدر علاقے میں استحکام کو فروغ دینے لیے متحدہ عرب امارات کا دورہ کر رہے ہیں، جب کہ حوثی شہریوں کو نشانے پر رکھ کر میزائلوں سے حملے کر رہے ہیں۔
پچھلے مہینوں کے دوران یمن کے اندر جنگ شدت پکڑتی جا رہی ہے اور اتحادی افواج یمن کے شہروں پر فضائی بمباری کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ حوثیوں نے سرحد پار حملوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
(خبر کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے)